ممبئی ۔ نرسنگ ہومز اور چھوٹے اسپتال یا تو مریضوں کو رخصت کررہے ہیں یا آکسیجن کی عدم فراہمی اور دیگر سہولیات کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں دوسرے دواخانہ منتقل ہونےکا مشورہ دے رہے ہیں۔یہ حالات مہاراشٹرا کے کئی دواخانوں کے ہیں جہاں آکسیجن ختم ہونے کی وجہ سے سیلنڈرس کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں ۔رواں ہفتہ انٹوپ ہل کے گیلکسی ملٹی اسپیشلیٹی ہسپتال میں آکسیجن سلنڈر ختم ہونے کے بعد اپنے انتہائی نگہداشت یونٹ کے 6 مریضوں کو کے جے سومیا اسپتال منتقل کرنا پڑا۔چیراگ کورگونکر جن کے والد ششی کانت کورگاؤں کر (69) شامل تھے انہوں نے کہا کہ اسپتال نے کل ہمیں بلایا اور کہا کہ ان کی آکسیجن فراہمی ختم ہوگئی ہے۔ انہوں نے میرے والد کو سومایا اسپتال منتقل کرنے کا انتظام کیا لیکن میرے والد کو وینٹیلیٹر کی ضرورت ہے اور سومیا اسپتال کے تمام وینٹیلیٹر پہلے ہی پر ہوچکے ہیں لہذا ہم آکسیجن کی فراہمی اور وینٹیلیٹر کی سہولت کے ساتھ ایک اور اسپتال کی تلاش کر رہے ہیں۔
دوسرے دن تھانہ میونسپل کارپوریشن کو آکسیجن کی فراہمی میں تاخیر ہونے کے بعدآئی سی یو کے 26 مریضوں کو پارکنگ پلازہ کے کوویڈ کیئر سنٹر سے تھانہ کوویڈ اسپتال منتقل کرنا پڑا۔ہر جگہ آکسیجن کی کمی ہے۔ یہاں صورتحال کچھ مختلف نہیں ہے۔ چونکہ آئی سی یو مریضوں کو آکسیجن کے بہاؤ کی ضرورت ہوتی ہے ، لہذا ہم کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتے تھے۔ آکسیجن کی فراہمی بحال ہونے کے بعد مریضوں کو ہماری سہولیات میں واپس منتقل کیا جائے گا ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر سندیپ مالوی نے کیا۔
چیمبور کے سواستک اسپتال میں آئی سی یو میں سات مریض ہیں اور وہ آکسیجن کی فراہمی میں کمی سے پریشان ہیں ۔ اسپتال کے انتظامیہ اپنے مریضوں کے افراد خاندان کو فون کرنا شروع کیا تاکہ وہ اپنے مریضوں کو دوسری جگہ منتقل کرسکیں ۔ممبئی میں آکسیجن سیلنڈر فراہم کرنے والے عالم خان نے کہا کہ گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران سلنڈروں کے لئے درخواستیں دگنی ہو گئیں۔ ممبئی میں روزانہ 10000 نئے کوویڈ 19 معاملات ریکارڈ ہورہے ہیں ، ان میں سے 1000-1500سیلنڈ آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ ممبئی میں ، 8481 مریض اس وقت اسپتالوں میں آکسیجن کی مدد پر ہیں۔شہر میں سلنڈروں اور آکسیجن کونٹریسٹرز کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے ، سیکیورٹی 3000 سے 5000 روپے تک جمع ہونے پر لوگوں سے اب کہا جا رہا ہے کہ وہ ایک کنٹریٹر کرایہ پر لینے کے لئے 8000-10000 روپے ادا کرے۔
آل انڈیا ہیلتھ کیئر سے تعلق رکھنے والے فیروز سلیم نے کہا کہ ممبئی میں آکسیجن سلنڈر کی ری فلنگ لاگت میں 150-200 سے 700 روپے تک کا اضافہ ہوا ہے۔ چونکہ لوگوں کودواخانہ میں بستر نہیں مل رہے ہیں لہذا آکسیجن سلنڈروں ، مرتکب افراد اور بی آئی پی اے پی کی طلب اب بہت زیادہ ہے۔ گڑگاؤں دواخانے کے مالکین نے کہا ہے کہ سیلنڈروں کا مانگ میں اِضافہ سے ان کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کررہی ہیں جیسا کہ اس وقت سیلنڈر کی قیمت 900 روپئے ہوگئی ہے حالانکہ کورونا بحران سے قبل اسی سیلنڈر کی قیمت صرف 250 روپئے تھی جبکہ کورونا کی پہلی لہر کے وقت اس کی قیمت 600 روپئے ہوئی تھی ۔