حیدرآباد ۔ ٹریفک چالانات پر تخفیف دینے کا فیصلہ کافی کامیاب ہوا ہے اور پہلے ہی دن تقریباً 6 کروڑ روپئے تلنگانہ حکومت کے سرکاری خزانہ میں جمع ہوچکے ہیں اور اب لگتا ہے کہ انڈیگیٹر ڈالے بغیر دائیں یا بائیں موڑ جانے پر چالان ہوگا ۔ٹریفک پولیس کا بنیادی مقصد سڑک پر حفاظت اور حادثات کی تعداد میں کمی کو یقینی بنانا ہے۔ وہ سڑکوں پر نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لیے مسافروں پر جرمانہ عائد کرتے ہیں۔ تاہم انہیں ٹریفک کی خلاف ورزیوں کی روک تھام کے لیے پہلے سے موجود قوانین کو پڑھنا چاہیے۔ ایک بار جب ٹریفک پولیس کو ان کے بارے میں پتہ چل جائے تو یہ سڑک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے فطری نتائج کا باعث بنے گا۔
مسافروں کو زیر التواء چالان پر رعایت کے بارے میں راحت ملی ہے۔ لیکن یہ ایک بار کی رعایت ہے۔ بغیر اشارے (انڈیگیٹر) کے گاڑی چلانے پر جرمانے عائد کیے جائیں گے جو موٹر وہیکل رولز کے قاعدہ 1022106 کے تحت آتا ہے، ٹوٹی ہوئی ونڈ شیلڈ پر بھی جرمانے عائد کیے جائیں گے۔ فورم کے بانی وجے گوپال نے کہا ہےکہ درحقیقت موٹر گاڑیوں کے 35 سال کے قوانین میں، کیا ہماری پولیس نے کبھی یہ چیک کیا کہ آیا گاڑیوں کی ہیڈ لائٹس کام نہیں کر رہی ہیں۔ زیادہ تر حادثات ہائی ویز پر راتوں میں ہیڈ لائٹس کے کام نہ کرنے کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
آج کل، پولیس ہمیشہ رفتار کم کرنے اور ہیلمٹ پہننے کے لیے بیداری پیدا کر رہی ہے۔ یہ یقینی طور پر ضروری ہیں لیکن گاڑی کی حالت کا کیا ہوگا؟ رفتار کم کرنے کے کہنے کے بجائے، پولیس کو سواریوں کے لیے گاڑی کی حالت چیک کرنے کی عادت بنانا چاہیے۔ کچھ چار پہیے والے سامان بھرتے ہوئے گاڑی کے پچھلے حصے کے واضح نظاروں کو روک دیتے ہیں جو کہ غیر قانونی ہے اور پیچھے کا نظارہ روکتا ہے تو حادثات کا خدشہ رہتا ہے ۔ 270 سے زیادہ قوانین ہیں جن پر عمل درآمد ہونا ضروری ہے۔ ٹریفک پولیس این جی اوز کے طور پر کام کر رہی ہے اور آگاہی فراہم کر رہی ہے جبکہ وہ قوانین کو نافذ کرنے کی ذمہ دار ہے۔ ان قوانین کی خلاف ورزی کی فہرست جاری ہے جیسے کہ غیر مجاز ہیڈلائٹس، ونڈ شیلڈز کا ٹوٹنا اور انڈیگیٹر کا استعمال نہ کرنا۔امید کی جارہی ہے کہ بغیرانڈیگیٹر ڈالے دائیں یا بائیں موڑ جانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔