نئی دہلی ۔ اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں مسلسل دوسری مرتبہ جیتنے کے لیے خواتین ووٹرز کی اہمیت کو جانتے ہوئے بی جے پی نے ریاست بھر میں مہیلا چوپال اور کیرتن کا انعقاد کیا ہے۔ زعفرانی پارٹی کا خیال ہے کہ خواتین ووٹر اگلے انتخابات میں ایک اہم اور فیصلہ کن کردار ادا کریں گے کیونکہ وہ ریاست کے کل رائے دہندگان کا تقریباً نصف (46 فیصد) ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ ان کی شرکت میں اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں 60 فیصد سے زیادہ خواتین نے اپنا ووٹ ڈالا جو مردوں سے زیادہ تھا۔ بی جے پی خواتین ونگ اتر پردیش میں بلاک اور گاؤں کی سطح پر مہیلا چوپال اور کیرتن کا انعقاد کر رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ دوسرے تک رسائی کے پروگرام بھی منعقد کیے جا رہے ہیں جس میں وہ سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں اور اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہیں۔ بی جے پی مہیلا مورچہ کی قومی نائب صدر ریکھا گپتا نے کہا ہے کہ پارٹی مہیلا چوپال اور کیرتن کے ذریعے خواتین ووٹروں تک پہنچ رہی ہے۔ ہم خواتین ووٹروں تک پہنچنے کے لیے پروگراموں کی ایک سیریز کا انعقاد کر رہے ہیں اور مہیلا چوپال اور کیرتن ان میں سے دو ہیں۔
چوپال میں سبھی شرکت کرنے والے سرکاری اسکیموں کے مستفید ہوتے ہیں۔ اسی طرح، ہم خواتین تک کیرتن منڈلی (گروپ) کے ذریعے پہنچ رہے ہیں ۔ یہ پروگرام گاؤں اور بلاک کی سطح پر کیے جاتے ہیں ۔ گپتا کے مطابق مہیلا مورچہ کے عہدیدار الیکشن کمیشن کی قیادت میں کوویڈ پروٹوکول اور رہنما خطوط پر عمل کرتے ہوئے اسکیمات سے فائدہ اٹھانے والوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں۔ ہم انہیں بتاتے ہیں کہ عوام وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ ہیں جنہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں پچھلے پانچ سالوں میں زبردست کام کیا ہے۔ ہم ان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بی جے پی کی حکومت کو منتخب کریں تاکہ اتر پردیش کو ڈبل انجن والی حکومت کے تحت ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جایا جا سکے۔اتر پردیش اسمبلی انتخابات 10 فروری سے شروع ہونے والے ہیں اور یہ فروری مارچ میں سات مرحلوں میں ہوں گے۔ ووٹوں کی گنتی 10 مارچ کو ہوگی۔