نئی دہلی: سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) نے اترپردیش میں پارٹی کارکنوں کی پولیس کی طرف سے ہراسانی کئے جانے کے معاملے میں الیکشن کمیشن آف انڈیا سے شکایت درج کی ہے اور کمیشن سے درخواست کی ہے کہ وہ اترپردیش پولیس کو اپنی ہراسانی بند کرنے کی ہدایت دے۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا الیکشن کمیشن کے ذریعہ تسلیم شدہ ایک سیکولر، جمہوری سیاسی پارٹی ہے۔
اترپردیش حکومت اپنی پولیس فورس کا استعمال کرتے ہوئے کارکنوں اور پارٹی کو دہشت زدہ اور بدنام کرنے کی کوشش کررہی ہے، کیونکہ پارٹی یوگی حکومت کی غیر جمہوری اور متعصبانہ کارروائیوں کے خلاف آواز اٹھاتی آرہی ہے۔ پولیس ایس ڈی پی آئی کے دفاتر میں گھس جاتی ہے، دستاویزات اور آفس اسٹیشنری غیر قانونی طور پر لے جاتی ہے۔ پولیس اپنی من مانی سے بار بار پارٹی لیڈروں اور کارکنوں کوتحویل میں لیتی ہے۔ایس ڈی پی آئی کے کارکنوں کو ہراساں کرنے کے پولیس کی کارروائی کا مقصد پارٹی کے بارے میں عام لوگوں میں خوف کا احساس پیدا کرنا ہے۔ پارٹی کارکنوں کو جنہیں حراست میں لیا جاتا ہے بعد میں رہا کردیا جاتا ہے۔ اس عمل کو بار بار دہرایا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ ان مالکان کو بھی دھمکیاں دی جاتی ہے جنہوں نے ایس ڈی پی آئی کے دفاتر کیلئے اپنا مکان دکان کرایہ پر دے رکھا ہے، تاکہ پارٹی کی سرگرمیوں کو روکا جاسکے۔
اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی کے قومی سکریٹری ڈاکٹر تسلیم احمد رحمانی نے ڈپٹی الیکشن کمشنر کو شکایت پیش کرتے ہوئے انہیں ایس ڈی پی آئی کے سرگرمیوں سے آگاہ کیا، پارٹی پورے ملک میں پسماندہ اور محروم طبقات کے درمیان مقبول ہورہی ہے اور تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ایسے میں مرکزی میں اور اتر پردیش میں موجود فاشسٹ حکومتیں پارٹی کی نشو نما کو اپنے لئے خطرہ سمجھ رہی ہیں اور اسی وجہ سے وہ پارٹی کو دبانا چاہتے ہیں۔اس کیلئے وہ پولیس کا استعمال کرتے ہیں۔ ایس ڈی پی آئی کے قومی سکریٹری ڈاکٹر تسلیم احمد رحمانی نے ڈپٹی الیکشن کمشنر سے درخواست کی ہے کہ اترپردیش پولیس کو ایس ڈی پی آئی کے خلاف جمہوریت مخالف اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے روکا جائے اور پارٹی کے کام کرنے کے جمہوری حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔