Tuesday, June 10, 2025
Homeٹرینڈنگاحتجاجی طلبہ کی حمایت میں بالی ووڈ آگے آگیا

احتجاجی طلبہ کی حمایت میں بالی ووڈ آگے آگیا

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔بی جے پی حکومت کی جانب سے متعارف کردہ آمرانہ قانون شہریت ترمیمی قانون کی جہاں ہندوستان بھر میں مخالفت ہورہی ہے وہیں کئی یونیورسٹیوں کے طلبہ سراپا احتجاج  ہیں لیکن اتوار کی رات دہلی پولیس نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے کیمپس میں اجازت کے بغیر گھس کر طلبہ پر جو ظلم کیا ہے  اس کی ہر گوشہ سے مذمت ہورہی ہے اور طلبہ کی حمایت میں ہر کوئی آگے آرہا ہے جس میں بالی ووڈ بھی شامل ہوچکا ہے۔ بالی ووڈ کی مشہور اسٹارز نے سوشل میڈیا پر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ سے اظہار یکجہتی کیا اور پولیس کے مظاہرے سے نمٹنے کے طریقوں پر تنقید کی ہے ۔

اداکار اجے دیوگن نے کہا کہ تشدد کبھی بھی کسی مسئلے کا جواب نہیں ہوتا۔ دیوگن جو ایک پروگرام میں اسٹیج پر پہنچے تھے اس موقع پر کہا  یہ ایک جمہوریت ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کی ایک رائے ہے ، اور ایسے بھی ہیں جو اس رائے سے متفق نہیں ہیں۔ ہر ایک کو اپنی رائے کا اظہار کرنے کا حق ہونا چاہئے۔ تشددکوئی  جواب نہیں ہے۔ لڑائی کے بجائے ، معاملات کو خوش اسلوبی سے طے کرنا چاہئے ، تاکہ عام لوگوں کو تکلیف نہ پہنچے۔

اداکار تپسی پنو نے دہلی میں اتوار کے احتجاج کا ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے ، اس ویڈیو سے دل ٹوٹ جاتا ہے اور پوری طرح سے امیدیں ٹوٹ گئی  ہیں۔ اداکار رتیش دیش مکھ نے بھی طلبہ کے احتجاج سے اظہار یکجہتی کیا اور کہا کہ متحرک جمہوریت میں ہر آواز کو ضرور سنا جانا چاہئے۔

میں طلبہ کے ساتھ پر امن احتجاج کرنے کے ساتھ یکجہتی میں کھڑا ہوں۔ ہمارے ملک کو کون سی چیز عظیم بناتی ہے یہ ہے کہ ہر آواز سنی جائے ، وہ ایک فرد ہو یا ہزاروں کی تعداد میں کوئی مجموعہ ۔ میں کسی بھی طرح کے تشدد کی حمایت نہیں کرتا۔ ہم اپنی پولیس پر ہمیشہ فخر کرتے ہیں ۔لیکن اس بار صورتحال کا جائزہ لینے اور ان سے نمٹنے کے دوران انھیں زیادہ تر رحمدل ہونا چاہئے تھا۔ ہمارے طلبہ اس کے مستحق نہیں تھے۔

اداکار دیا مرزا نے بھی ٹویٹر پر شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مقصد کے لئے متحد ہوجائیں۔ اداکار نے لکھا ، ہمارے ملک میں جو کچھ ہورہا ہے اسے ہم سب کو شرم سے سر جھکا دیا ہے ۔ شرم کی بات ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ وہ اکٹھے ہوں اور ایک قوم ، ایک ملک کی حیثیت سے کام کریں۔ اب وقت آگیا ہے۔اداکار منوج باجپائی  اور فلم ڈائریکٹرز انوراگ کشیپ اور انھواب سنہا نے بھی احتجاج کرنے والے طلبہ کے حق میں بات کی اور طلبہ برادری کی طرف سے اٹھائے جانے والے خدشات کے پرامن حل کی امید ظاہر کی۔

ادھر اداکار ایوشمان کھورانا نے ایک بیان میں لکھا طلبہ نے جو کچھ کیا اس سے گہری پریشان ہوں اور میں اس کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ ہم سب کا حق ہے کہ وہ اظہار خیال کریں اور اپنی بنیادی آزادی اظہار رائے کا استعمال کریں۔ تاہم،احتجاج بھی پرتشدد نہیں ہوسکتے ہیں اور عوامی املاک کو تباہ کرنے کا باعث نہیں بن سکتے ہیں ۔ وطن عزیز ، یہ گاندھی کی سرزمین ہے۔ تشدد اظہار کرنے کا آلہ نہیں ہے اور ہونا بھی نہیں چاہئے۔ جمہوریت پر اعتماد رکھیں۔