ممبئی: مشہور ادیب فر حان آعظمی نے جمعرات کے روز کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے رام مندر بنانے کے لئے ایودھیا جائیں گے تووہ وہاں ایک مسجدبنائیں گے۔انہوں نے کہا”مجھے ادھو ٹھاکرے کے لئے بہت احترام ہے۔لیکن اگر وہ سات مارچ کو رام مندر بنانے کے لئے ایودھیا جا رہے ہیں،تو،میں ان کے ساتھ جاؤں کا اور وہاں ایک مسجد بناؤں گا“۔
بالی ووڈ کی سابقہ اداکارہ عائشہ تاکیہ کے شوہر اور مہاراشٹر سماج وادی پارٹی کے سر براہ اور ایم ایل اے ابو عاصم آعظمی کے بیٹے فر حان آعظمی نے بھی سدھی ونائک مندر کے بجائے ٹھاکرے کے مجوزہ ایودھیا دورے پر سوال اٹھایا۔تاہم،ریاست کے ایس پی سربراہ نے اپنے بیٹے کے بیانات سے خود کو الگ کر لیا،یہ کہتے ہوئے کہ وہ ایس پی ممبر نہیں ہے۔
دوسری طرف،شیو سینا کے ترجمان منیشا کیاندے نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ذریعہ اس معاملے کو حل کرنے کے بعد،فر حان کے بیان توہین عدالت کا باعث بن سکتا ہے۔فر حان سی اے اے،این آر سی اور این پی آر کی مخالفت کرنے کے لئے پارچم فاؤنڈیشن اور”ہم بھارت کے لوگ“کے زیر اہتمام ریڈیو کلب،کولابا میں ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا‘وہ اپنے والد،مہاسبھا اگھاڑی (ایم وی اے) کے دیگر اراکین اسمبلی اور قائدین کو مسجد کی تعمیر کے لئے مدعو کریں گے“۔
کیاندے نے کہا ”چونکہ ابو عاصم آعظمی نے کہا تھا کہ فر حان ایس پی ممبر نہیں ہے“۔ اس طرح کے غیرمناسب بیان دینے ہیں تو ان کا مقامی موقف کیا ہے“۔
کیاندے نے کہا ”اس سے سپریم کورٹ کی توہین ہو تی ہے۔سپریم کورٹ نے مسجد کے لئے پانچ ایکڑ اراضی مختص کی ہے۔وہ وہاں جا سکتا ہے اور جو چاہے کر سکتا ہے۔وزیر اعلیٰ کی پیروی کیوں۔۔؟“۔
اگر چہ کہ ایم وی اے کے دوسرے اتحادیوں،نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور کانگریس نے فر حان آعظمی کی اس رائے پر کوئی رد عمل ظاہر نہین کیا ہے،تاہم بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی نائب صدر کریٹ سومیا نے شیو سینا کے ِاس معاملے پر خاموشی پر حیرت کا اظہار کیا۔