ممبئی: مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے پیر کو یہاں کابینہ کے 25اور 10وزیر مملکت کے عہدے پر مشتمل بیٹے ادتیہ ٹھاکرے سمیت 35وزراء کو شامل کرکے اپنی کابینہ میں تو سیع کی۔سابق وزیر اعلیٰ اشوک چوان،کو نسل میں سابق قائد اپوزیشن دھننجئے منڈے،سابق اسپیکر دلیپ والسے پاٹل،اور این سی پی کے ترجمان نواب ملک کو کابینہ کے وزیر بنایا ہے۔
ریاستی گورنر بی ایس کوشیاری نے ودھان بھون میں نئے وزراء کو عہدے و رازداری کا حلف دلایا۔حلف برداری کی تقریب میں وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور این سی پی کے سربراہ شرد پوار بھی موجود تھے۔اس دوران سب کی نظریں وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے فرزند ادتیہ ٹھاکرے پر تھیں،جنہوں نے عہدہ وزارت کا حلف لیا۔
کابینہ میں تین خواتین کو بھی شامل کیا گیا ہے۔این سی پی کی ادیتی تٹکرے (ایم او ایس) اور کانگریس کی ورشا گائیکواڑ اور یشومتی ٹھاکر،دونوں کابینی وزیر۔2014 کے بعد پہلی بار،وزارت میں چار مسلمانوں کو شامل کیا گیا ہے،مثلاً شیو سنا کے عبد الستار نبی (ایم او ایس)،این سی پی کے ملک اور حسن مشرف،اور کانگریس کے اسلم شیخ،تمام کابینہ وزیر بنائے گئے ہیں۔
دوسرے بڑے ناموں میں،انیل پرب،وجئے وڈیٹیوار،جتیندر اودھ،انیل دیشمکھ،امیت ولاس راؤ دیشمکھ،راجیش ٹوپے اور ایم او ایس ستیج پاٹل،وشوا جیت کدم اور بچو کڑو شامل ہیں۔چونکہ 28نومبر کو چھ وزراء نے ٹھاکرے کے ساتھ حلف لیا تھا،پیر کے روز کی توسیر نے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ساتھ ان کی وزارت کی طاقت41 سے زیادہ ہو گئی۔این
واضح ہو کہ مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو 105،شیو سینا نے 56،این سی پی کو 54 اور کانگریس کو 44 نشستیں ملی ہیں۔بی جے پی اور شیو سینا نے مل کر اکثریت کے لئے 145 کا نمبر عبور کر لیا تھا،لیکن شیو سینا نے 50-50فارمولے کا مطالبہ کیا۔جس کے مطابق ڈھائی ڈھائی سال حکومت چلانے کاایک ماڈل تھا۔
شیو سینا کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے ساتھ معاہدہ اس فارمولے پر ہوا تھا،لیکن بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا۔اس سے اختلاف اتنے بڑھ گئے کہ دونوں فریقوں کی 30 سالہ پرانی دوستی ٹوٹ گئی۔اس کے بعد شیو سینا نے بڑے ڈرامائی واقعات کے بعد این سی پی۔کانگریس اور آر جے ڈی سے مل کر حکومت بنائی۔