Wednesday, April 23, 2025
Homesliderارجنٹینا کے خلاف شکست ہمیشہ یاد رہے گی:رانی

ارجنٹینا کے خلاف شکست ہمیشہ یاد رہے گی:رانی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم کی کپتان رانی رامپال نے جمعہ کو کہا کہ ان کی ٹیم ٹوکیو اولمپک گیمز کے سیمی فائنل میں ارجنٹیناکو شکست دینے اور میڈل جیتنے کے بارے میں صد فیصد پراعتماد تھی لیکن ٹیم نے متعدد پنالٹیزکو قبول کیا جو شکست کا باعث بنے۔انہوں نے کہا کہ میں صد فیصد محسوس کرتی ہوں کہ ہم ارجنٹینا کے خلاف سیمی فائنل میچ جیت سکتے تھے۔ ہم نے میچ میں ابتدائی برتری حاصل کی اور انہیں دباومیں رکھا۔ ہم نے ہر چیز پر عمل کیا جو انہوں (کوچز) نے ہم سے کہا لیکن پی سی (پینلٹی کارنر) کو تسلیم کرنا ہمیں مہنگا پڑا۔

پراعتماد رانی نے کہا مزید کہا کہ لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کے لیے ایک بہت بڑا سیکھنے کا تجربہ تھا جو بڑے ٹورنمنٹس کے ناک آوٹ میچوں میں پرسکون رہنے کے بارے میں سمجھ سکیں گے۔ ہم اگلی بار ضرور بہتر ہوں گے۔رانی نے تاہم کہا کہ میڈل نہ جیتنے کا درد ہمیشہ ٹیم کے ساتھ رہے گا۔2021 ہمارے لیے اچھا سال ثابت ہوا۔ ہم ٹوکیو اولمپک گیمز میں میڈل کی دوڑ میں کامیابی کے قریب تک گئے ۔میڈل حاصل نہ کرپانے کا درد ہمیشہ محسوس کریں گے، کیونکہ ہم میڈل کے بہت قریب تھے۔

اس شکست کو قبول کرنا آسان نہیں تھا ، لیکن 2016 میں جب ہم ریو اولمپکس میں گئے تھے تو ہم 12 ویں نمبر پر رہے تھے اور اس بار ٹوکیو اولمپکس میں ہم 4 ویں نمبر پر رہے تھے۔ اس لیے یہ خواتین کی ہاکی کے لیے ایک بڑی ترقی ہے۔ جب ہم واپس آئے تو ہندوستانی شائقین نے ہماری کوششوں کو سراہا، ہم نے محسوس کیا کہ ہم کچھ اچھا کیا کہ شائقین ہمیں بہت پیار اور عزت دے رہے ہیں۔ اس سے ہمیں مستقبل میں مزید بہترکام کرنے کا اعتماد ملتا ہے۔

کپتان رانی نے کہا کہ اولمپکس سے پہلے کھلاڑیوں میں شکوک و شبہات پیدا ہوگئے تھے کیونکہ وہ کورونا وبائی امراض کی وجہ سے جسمانی اور ذہنی طور پر دباو میں تھے اور بعض اوقات یہ محسوس ہوتا تھا کہ خودکو میدان میں اتارنا مشکل ہو رہا ہے۔دنیا کے ہر ایتھلیٹ کے لیے گزشتہ دو سال کووِڈ کی وجہ سے کافی چیلنجنگ رہے ہیں۔ ٹوکیو اولمپکس کے ملتوی ہونے سے پہلے زیادہ تر ایتھلیٹ اپنے عروج پر تھے۔ جب ہمیں بائیو میں رکھا گیا تو ایتھلیٹوں میں بہت سے شکوک و شبہات پیدا ہوئے۔