جدہ ۔ وبائی مرض کورونا کی وجہ سے دو سال سے حج جیسے اہم فریضہ کے محروم رہنے کے بعد عالم اسلام کےلئے خوش خبر ی ہے کہ اس حج کےلئے 10 لاکھ عازمین کی تعداد کو منظوری دی گئی ہے ۔ سعودی عرب نے اس سال مملکت کے اندر اور باہر سے عازمین حج کی تعداد بڑھا کر 10 لاکھ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے نے ہفتے کے روز اطلاع دی۔سعودی وزارت حج و عمرہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اس سال 10 لاکھ غیر ملکی اور ملکی عازمین کو حج کرنے کی اجازت دی ہے۔
وزارت نے کہا کہ مملکت اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہے کہ دنیا بھر میں زیادہ سے زیادہ مسلمان حج کر سکیں اور محفوظ اور روحانی ماحول میں مسجد نبویﷺ کی زیارت کر سکیں۔ دوم مقدس مساجد کے متولی کی حکومت کے لیے یہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ وہ عازمین حج کے ساتھ ساتھ مسجد نبویﷺ میں آنے والے زائرین کی حفاظت کو برقرار رکھے۔اس سال حج کے لیے مخصوص ممالک سے آنے والے عازمین کی تعداد ہر ملک کے لیے مختص کوٹے کے مطابق اور صحت کی تمام سفارشات کی تعمیل کو مدنظر رکھتے ہوئے ہوگی۔ وزارت نے واضح کیا ہے کہ اس سال کا حج درج ذیل ضوابط کے مطابق کیا جائے گا۔
1-اس سال کا حج ان لوگوں کے لیے کھلا ہے جن کی عمر 65 سال سے کم ہے اور جنہوں نے سعودی وزارت صحت سے منظور شدہ کورونا ٹیکہ حاصل کی ہے۔
2 – مملکت سے باہر سے آنے والے عازمین کو مملکت کی روانگی کے 72 گھنٹوں کے اندر منفی کوویڈ پی سی آر ٹسٹ کا نتیجہ جمع کروانے کی ضرورت ہے۔ وزارت نے ہدایت کی ہے کہ تمام عازمین حج کو صحت کی ہدایات پر عمل کرنا چاہیے اور مناسک حج کی ادائیگی کے دوران اپنی صحت اور حفاظت کو برقرار رکھنے کے لیے تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہیے۔