Tuesday, April 22, 2025
Homesliderاشتعال انگیز تقاریر کے خلاف قانونی کارروائی کا خاتمہ: ڈی جی پی

اشتعال انگیز تقاریر کے خلاف قانونی کارروائی کا خاتمہ: ڈی جی پی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ ریاست تلنگانہ کے ڈائریکٹر جنرل پولیس ایم مہندر ریڈی نے کہا کہ محکمہ جی ایچ ایم سی انتخابی مہموں کے دوران اشتعال انگیز تقاریر کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرے گا ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہندر ریڈی نے کہا کہ سیاستدانوں کی طرف سے کی جانے والی کچھ اشتعال انگیز تقریروں کا قانونی زاویے سے معائنہ کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا  کہ محکمہ کو مخصوص معلومات تھیں کہ کچھ افراد شہر میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اس سے قبل  انہوں نے یکم دسمبر کو حیدرآباد  سائبر آباد اور راچہ کنڈا کے پولیس کمشنرز کے ساتھ انتخابات کے باضابطہ انعقاد کے لئے کیے جارہے حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کو کسی واقعے سے پاک انداز میں یقینی بنانے کے لئے 24 گھنٹوں کی نگرانی کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

ڈی جی پی نے کہا  کہ ایک بڑی تعداد میں روہنگیا کو شہر میں قیام کے دوران غیر قانونی طور پر پاسپورٹ اور آدھار کارڈز محفوظ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا جس کو اب انتخابات کا موضوع بنایا جارہا ہے ۔ بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے نےسرجیکل اسٹرائیک کے نام سے اسی موضوع کو پھر گرمایا ہے ۔ ڈی جی پی نے کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم کے قائد  اکبر الدین اویسی سمیت تمام تقریروں کا معائنہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ پولیس کو بدعنوانی پیدا کرنے کی کوشش کرنے والے کچھ عناصر کے بارے میں معلومات حاصل  ہوئی ہیں ، انہوں نے کہا کہ مجرمانہ پس منظر کے حامل افراد صورت حال سے فائدہ اٹھانے اور فرقہ وارانہ منافرت پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم چوکس ہیں اور سوشل میڈیا پوسٹوں پر بھی نگرانی کی جارہی ہے۔ پوری کوشش یہ ہے  کہ لوگوں کو آزادانہ اور منصفانہ انداز میں ووٹ ڈالنے کی اجازت کے ساتھ انتخابات پرامن طریقے سے گزرے۔ پولیس نے لگ بھگ 3500 راؤڈی شیٹرز کو بھی پابند کیا ہے  اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کوئی بھی شخص شہر میں پُر امن ماحول کو خراب  نہ کر سکے۔ اس سے قبل  ڈی جی پی نے کہا کہ روہنگیا کے خلاف جعلی طور پر آدھار کارڈ ، ووٹر  شناخت اور پاسپورٹ سمیت ہندوستانی  شناختی کارڈ کی خریداری کے الزام میں 62 مقدمات درج ہیں۔