Wednesday, April 23, 2025
Homeبین الاقوامیافغانستان پر دوبارہ طالبان کے قبضے کا امریکہ کو خدشہ

افغانستان پر دوبارہ طالبان کے قبضے کا امریکہ کو خدشہ

- Advertisement -
- Advertisement -

واشنگٹن۔ امریکہ کے سابق سکریٹری دفاع رابرٹ گیٹس نے انتباہ دیا ہےکہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کی صورت میں طالبان دوبارہ ملک پر قابض ہوسکتے ہیں۔ 2امریکی صدور، جارج بش اور بارک اوبامہ کی حکومت میں سکریٹری دفاع کے منصب پر فائز رہنے والے رابرٹ گیٹس کا موقف ہے کہ طالبان افغان حکومت کے ساتھ اس لئے مذاکرات سے انکار کررہے ہیں کیوں کہ وہ دوبارہ افغانستان کا قبضہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ امریکی ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے انٹرویو میں انہوں نے اس تجویز سے اتفاق کیا کہ اگر امریکی افواج فوری طور پرافغانستان سے نکل جاتی ہیں تو افغان جنگ کا اختتام بھی ویتنام جنگ کی طرح ہوگا۔یاد رہے کہ ویتنام سے امریکی فوجوں کے انخلا کے بعد کمیونسٹ قوتوں سے ملک کا انتظام سنبھال لیا تھا۔ انہوں نے امریکی حکومت پر زور دیا کہ انخلا سے قبل اس بات کو یقینی بنائیں کہ کابل حکومت مستحکم ہو، اس وقت تقریباً 12 ہزار امریکی عہدیدارافغانستان میں موجود ہیں۔

 طالبان کے دوبارہ افغانستان کا اقتدارسنبھالنے کی صورت میں پڑنے والے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ طالبان کا قبضہ خاص طور پر افغان عورت کے لئے برا ثابت ہوگا۔واضح رہے کہ امریکی معاونت سے تیار کردہ افغانستان کے موجودہ آئین کے تحت خواتین کو کچھ حقوق مثلاً ملازمت کرنا ، اسکول جانا حاصل ہیں اور افغانستان میں متحرک خواتین کارکنان کو خوف ہے کہ اگر طالبان دوبارہ اقتدار میں آئے تو ان سے یہ حقوق چھین لیں گے ۔تاہم حال ہی میں طالبان نمائندوں نے کہا کہ وہ افغان آئین کے تحت خواتین کو ملنے والے حقوق ضبط نہیں کریں گے اور انہیں نوکری کرنے اور اسکول جانے کی اجازت ہوگی اس کے باوجود زیادہ تر افراد طالبان کی اس بات پر بھروسہ کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔

خدشات کا اظہار کرتے ہوئے رابرٹ گیٹس نے استفسار کیا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا آپ ایسے انتظامات کے بارے میں بات چیت کرسکتے ہیں جس میں طالبان افغانستان کے سیاسی عمل کا حصہ بن کر افغان آئین کے تحت کام کرنے پر راضی ہوں؟اس دوران سابق امریکی عہدیدار سے جب سوال کیا گیا کہ کیا طالبان کو افغانستان کی وسیع حکومت میں شمولیت میں دلچسپی ہے یا وہ اپنا اقتدار دوبارہ حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ افغانستان پر قبضہ کرنے کے خواہش مند ہیں۔ یاد رہے کہ افغانستان میں18 برسوں سے جاری جنگ سے تھک جانے والی امریکی حکومت اب قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کررہی ہیں۔ ان مذاکرات کا محور ان دو نکات پر ہے کہ امریکی فوجوں کا افغان سرزمین سے انخلا اور طالبان کی جانب سے اس بات کی یقین دہانی کے افغانستان کی سر زمین کو کسی دوسرے ملک پر حملے کے لیے استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا لیکن رابرٹ گیٹس نے مذاکرات میں امریکہ کی نمائندگی کرنے والے وفد پر زور دیا کہ امریکی فوج کی واپسی سے قبل جنگجوؤں اور افغان حکومت کے درمیان معاہدہ کروایا جائے تاہم انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ بالآخر اس کا اطلاق افغان فریقین پر منحصر ہے ۔