Wednesday, April 23, 2025
Homeبین الاقوامیامریکہ کا ترکی کو ایف 35 پروگرام سے بے دخل کرنے کا...

امریکہ کا ترکی کو ایف 35 پروگرام سے بے دخل کرنے کا انتباہ

- Advertisement -
- Advertisement -

واشنگٹن ۔ امریکی وائٹ ہاوس نے تصدیق کی ہے کہ ترکی کو کئی مرتبہ اس کے مغربی اتحادیوں کی جانب سے خبردار کرنے کے باوجود روس سے میزائل ڈیفنس سسٹم کی خریداری پر ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا طیاروں کے پروگرام سے نکال دیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاوس کی ترجمان اسٹیفنی گِریشام نے بیان میں کہا کہ بدقسمتی سے روسی ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم خریدنے کے ترکی کے فیصلے نے اس کی ایف 35 طیاروں کے پروگرام میں مزید شمولیت کو ناممکن بنا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی ساختہ ایف 35 جوائنٹ اسٹرائیک فائٹر، روسی انٹیلی جنس کلیکشن پلیٹ فارم کے ساتھ نہیں چل سکتے۔ امریکہ نے ترکی کو اس کے پیٹریوٹ میزائل ڈیفنس سسٹم کی کئی مرتبہ پیشکش کی تھی لیکن انقرہ نے روسی سسٹم حاصل کیا اور نیٹو رکن کی حیثیت سے روسی دفاعی نظام حاصل نہ کرنے کے وعدے کی خلاف ورزی کی۔اس فیصلے سے ترکی کے اتحادیوں کے ساتھ تعلقات پر منفی اثر پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اب بھی انقرہ سے اپنے تزویراتی تعلقات کی بڑی قدرکرتا ہے اور ترکی سے، ایس 400 سسٹم کی اس کے ملک میں موجودگی کے باوجود بڑے پیمانے پر تعاون جاری رکھے گا۔دوسری جانب امریکہ کی انڈر سیکریٹری دفاع ایلِن لارڈ نے کہا کہ ترکی کی جانب سے ایس 400 دفاعی نظام کی خریداری نیٹو سے اس کے وعدوں کے خلاف ہے۔اس فیصلے سے ترکی کو یقینی طور پر نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑے گا جبکہ وہ مستقبل میں اقتصادی مواقع سے بھی محروم رہے گا۔

خیال رہے کہ ترکی، امریکہ سے 100 سے زائد ایف 35 جنگی طیارے خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس ضمن میں امریکہ میں ترک پائلٹوں کی ٹریننگ بھی ہو رہی ہے۔تاہم انقرہ نے اس معاہدے کے لیے روس سے دفاعی نظام کی خریداری نہ کرنے کی امریکی شرط سے پیچھے ہٹنے سے انکار کیا تھا۔ایلن لارڈ نے صحافیوں سے کہا کہ اگر ترکی 31 جولائی تک دفاعی نظام کی خریداری سے دست برداری اختیار نہیں کرے تو امریکہ میں ایف 35 جنگی طیاروں کی ٹریننگ کے لیے موجود ترکی کے پائلٹس کو واپس بھیج دیا جائے گا۔

واشنگٹن کے بموجب روسی ایس400 کا نیٹو کے ہتھیاروں سے کوئی مقابلہ نہیں ہے اور اس نظام کی خریداری سے روس کو ایف 35 جیٹ کے حوالے سے حساس دستاویزات تک رسائی کا بھی خدشہ ہے۔ترکی نے امریکی دھمکیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے روس سے ایئر ڈیفنس سسٹم کی خریداری کے معاملات کو آگے بڑھایا اور چند دن قبل اسے ‘ایس400 کی پہلی کھیپ موصول ہوگئی تھی۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے کہا کہ اب اگلا قدم میزائل نظام کو روس کے ساتھ مشترکہ طور پر تیار کرنا ہے۔امریکہ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ کہتے تھے کہ وہ نہیں خرید سکتے، وہ کہتے تھے کہ میزائل کو لا نہیں سکتے، وہ کہتے تھے کہ ان کے لیے یہ خریدنا ٹھیک نہیں اور آج آٹھواں جہاز پہنچ چکا ہے اور نظام کو اتارنا شروع کردیا گیا ہے۔