Sunday, December 8, 2024
Homesliderامریکی صدر بائیڈن کا دورہ سعودی عرب، مشرق وسطیٰ میں اہم تبدیلیوں...

امریکی صدر بائیڈن کا دورہ سعودی عرب، مشرق وسطیٰ میں اہم تبدیلیوں کا امکان

- Advertisement -
- Advertisement -

واشنگٹن  ۔ امریکی صدر جو بائیڈن پہلے اسرائیل اور پھر جمعہ کو سعودی عرب پہنچیں گے، تو اس دورے کے نتیجے میں مشرقی  وسطیٰ میں اہم سیاسی پیش رفت دیکھنے میں آئے گی۔ماہرین نے امید ظاہرکی کہ صدر بائیڈن کے اس دورے کے بعد مشرق وسطیٰ میں ایک ایسی علاقائی مشترکہ منڈی کے قیام کی کوششوں میں بھی واضح پیش رفت ہوگی جس میں سعودی عرب بھی شامل ہو گا۔

وائٹ ہاؤس کے بموجب  بائیڈن کے اس دورے کے مقاصد میں علاقائی بنیادوں پر اقتصادی اور سکیورٹی تعاون میں اضافہ بھی شامل ہے۔ اسرائیل میں ایک جریدے کی طرف سے اہتمام کردہ اقتصادی کانفرنس کے موقع پر اسرائیلی وزیر خزانہ لیبرمین سے جب یہ پوچھا گیا کہ وہ امریکی صدر بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے آئندہ دورے سے کیا توقعات وابستہ ہیں تو اس کے جواب میں  لیبرمین نے کہا مشرق وسطیٰ میں ایک نئی مشترکہ منڈی کا قیام مقصد ہے اور یہی ایک بڑا چیلنج بھی ہے۔  لیبرمین نے اپنے جواب میں کہا ایسی پیش رفت سے یہاں (خطے کے) حالات اور حقائق، سکیورٹی اور اقتصادیات کے شعبوں میں، قطعی طور پر بدل جائیں گے۔ اس لیے مجھے امید ہے کہ صدر بائیڈن کے اس دورے کے دوران زیادہ زور مشرق وسطیٰ میں ایک نئی مشترکہ منڈی کے قیام پر دیا جائے گا۔

یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اس پورے خطے سے متعلق جو تصور پایا جاتا ہے، اس میں یہ بھی شامل ہے کہ اس پورے خطے میں ایک ٹرانس مڈل ایسٹ ہائی وے بھی ہونا چاہیے اور ایک ایسا ریلوے نیٹ ورک بھی جو مختلف حلیف ممالک کو آپس میں جوڑ سکے۔اسرائیل نے امریکہ کی طرف سے شروع کردہ سفارتی کوششوں کے نیتجے میں اور ریاض میں سعودی قیادت کی خاموش رضا مندی کے ساتھ 2020ء  میں  چار عرب ریاستوں کے ساتھ باقاعدہ تعلقات قائم کر لیے تھے۔ خود سعودی عرب نے تاہم ابھی تک اسرائیل کے ریاستی وجود کو باقاعدہ طور پر تسلیم نہیں کیا، جس کی وجہ فلسطینیوں کے لیے ان کی ایک علیحدہ ریاست کے قیام سے متعلق قرارداد پر تاحال عمل درآمد نہ ہونا ہے۔

 اسی دوران اسرائیل میں  اسی اقتصادی کانفرنس کے موقع پر اپنے ایک علیحدہ تبصرے میں اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر ایال ہولاتا نے بھی کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کے خطے کے اس دورے کے دائرہ کار میں یہ بات یقینی طور پر ممکن ہے کہ خطے میں ہماری منڈیوں میں ممکنہ توسیع کے بارے میں بات چیت کی جائے۔ ایال ہولاتا نے کہا یہ بات محض کوئی اتفاق نہیں کہ صدر بائیڈن یہاں آئیں گے اور پھر یہاں سے ہی براہ راست طیارے کے ذریعے سعودی عرب جائیں گے۔ قومی سلامتی کے اسرائیلی مشیرکے بموجب ایسے معاملات پر جارحانہ اور بڑی احتیاط سے توجہ دینے کی اہلیت ہی وہ سیڑھی ہے، جس کے ذریعے بڑی تبدیلیاں لائی جا سکتی ہیں۔