نئی دہلی ۔ وزیراعظم نریندرمودی نے ہفتہ کوویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مدھیہ پردیش کے اندور میں ایشیا کے سب سے بڑے بائیو سی این جی پلانٹ کا افتتاح کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ اگلے دو سالوں میں ملک بھرکے 75 بڑے میونسپل اداروں میں اسی طرح کے گوبر دھن بائیو سی این جی پلانٹس لگانے کا کام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مہم سے ہندوستان کے شہروں کو صاف، آلودگی سے پاک، صاف توانائی بنانے میں بہت مدد ملے گی۔
چاہے شہر میں گھروں سے نکلنے والا گیلا کچرا ہو، گاؤں کے مویشیوں اور کھیتوں کا کوڑا یہ سب ایک طرح سے گوبر دھن ہے۔ شہر کے کچرے اور مویشیوں سے لے کرگوبر دھن تک۔ صاف ایندھن اور دوبارہ صاف ایندھن سے توانائی تک، یہ سلسلہ جیون دھن بناتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک بھرکے شہروں میں لاکھوں ٹن کچرا کئی دہائیوں سے اسی طرح کی ہزاروں ایکڑ اراضی کو لپیٹ میں لے رہا ہے۔یہ فضائی آلودگی اور پانی کی آلودگی سے ہونے والی بیماریوں کی ایک بڑی وجہ بھی ہے۔ اسی لیے سوچھ بھارت مشن کے دوسرے مرحلے میں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔
سات آٹھ سال پہلے ہندوستان میں ایتھنول کی ملاوٹ صرف 1-2 فیصد تھی۔ آج پٹرول میں ایتھنول کی ملاوٹ کا تناسب تقریباً 8 فیصد تک پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملاوٹ کے لیے ایتھنول کی سربراہی بھی پچھلے سات سالوں میں بہت بڑھ گئی ہے۔پرالی جلانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ حکومت نے اس بجٹ میں اہم فیصلے لیے ہیں۔ ہم نے اس بجٹ میں اس سے متعلق ایک اہم فیصلہ کیاہے۔ یہ فیصلہ کیاگیا ہے کہ کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس میں بھی پروں کا استعمال کیا جائے گا۔ اس سے نہ صرف کسان کی مشکلات دور ہوں گی بلکہ اس سے اضافی آمدنی بھی ہوگی۔