جکارتا: انڈونیشیا میں حکام نے کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے وضع کردہ طریقہ کار کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سماجی نوعیت کی سزا دینے کا اعلان کیا ہے۔ حکام نے کہا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سےعائد کردہ سماجی فاصلے کے اصول کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کو بیت الخلا صاف کرنے کی سزا دی جائے گی۔ حکام کے بموجب فی الحال یہ سزا جکارتا تک محدود ہے۔ شہر میں سماجی دوری کے قاعدے کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کو بیت الخلا صاف کرنا ہوں گے۔
یہ سزا پابندیوں کی ایک سیریز میں سے ایک ہے جس کا مقصد انڈونیشیا کے دارالحکومت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ خیال رہے کہ جکارتا جنوب مشرقی ایشیا کے سب سے بڑے شہروں میں سے ایک ہے۔حکومت نے کہا ہے کہ جو لوگ ماسک کے بغیر سڑکوں پرنکلیں گے انہیں اڑھائی ہزار روپےیا 17 ڈالر جرمانہ کیا جائے گا۔ سماجی دوری کا خیال نہ رکھنے والے افراد کو عمارتوں میں صفائی بالخصوص بیت الخلا صاف کرنے کی سزا دی جائےگی۔
نیز وہ کمپنیاں جو بندش کے احکامات کو نظرانداز کرتی ہیں یا صحت عامہ کے قواعد کی خلاف ورزی کرتی ہیں انھیں حال ہی میں اعلان کردہ قواعد کے مطابق 50 ملین روپیہ (3400 ڈالر) جرمانہ کی شکل میں ادا کرنا ہوگا۔گذشتہ ماہ انڈونیشی حکام نے جکارتا میں کورونا کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر جزوی لاک ڈائون کیا تھا۔ انڈونیشیا کےدوسرے شہروں میں بھی لاک ڈائون اور پابندیاں عاید کی گئی ہیں مگر ان کی خلاف ورزی کی شکایت بھی عام ہے۔تاحال انڈونیشیا میں کورونا وبا کے ہونےوالی اموات کی تعداد1007 اموات اور متاثرین کی 14،479 تک پہنچ گئی ہے۔