Saturday, May 10, 2025
Homeتازہ ترین خبریںاٹھارہ دن میں بی جے پی کے دو بڑے لیڈروں کی موت

اٹھارہ دن میں بی جے پی کے دو بڑے لیڈروں کی موت

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی : بھارتیہ جنتا پارٹی نے ایک مہینے کے اندرہی،اٹھارہ دن میں دوبڑے لیڈروں کو کھو دیا ہے۔6اگسٹ کی شام سابق وزیر خارجہ سشما سواراج کی موت ہوئی،ان کی موت کے غم سے بی جے پی ابھی پوری طرح باہر نکل بھی نہیں پائی تھی کہ سابق وزیر خزانہ ارون جیٹلی 24اگسٹ کو اس دنیا سے چل بسے۔بی جے پی آج اقتدار کے اہم عہدے پر فائز ہو چکی ہے،لیکن بی جے پی کے ان دونوں رہنماؤں نے پارٹی کو ایسے وقت میں سنبھالا، جب 2009کے لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد پارٹی کارکنوں میں مایوسی لی لہر دوڑ گئی تھی۔

سشما سواراج نے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے اور راجیہ سبھا میں ارون جیٹلی نے محاذ سنبھالا۔اس کے بعد،دونوں رہنماؤں نے دولت مشترکہ کھیلوں،مہنگائی اور 2جی جیسے امور پر منموہن سنگھ حکومت کو چین سے بیٹھنے نہیں دیا۔اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے شاندار کردار ادا کرنے والے یہ دونوں رہنما،حقائق اور اپنے تقریرت کے فن کے ذریعہ پارلیمنٹ میں عوام کی آواز بن گئے تھے۔

سشما سواراج اور ارون جیٹلی دونوں پیشے سے وکیل تھے۔اور انہیں کپل سبل،ابھشیک منو سنگھوی اور رام جیٹن ملانی جیسے بڑے وکیلوں کے ساتھ پارلیمنٹ میں دلائل کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔جب بھی بی جے پی کی ہندوتوا کی سیاست پر سوالات اٹھتے،ان دونوں رہنماؤں،سشما اور جیٹلی اس کا جواب دیتے تھے۔

خاص بات یہ ہے کہ دونوں رہنما آر ایس ایس کیپس منظر سے نہیں آئے تھے۔ سشما سواراج بی جے پی میں سوشلسٹ سیاست ست آئیتھیں،جیٹلی کی سوچ آزاد خیال اور ترقی پسند تھی۔جہاں ایک طرف بی جے پی ان کی خدمات کو کبھی بھلا نہیں پائے گی۔وہیں اپوزیشن جماعتیں بھی سشما سواراج اور ارون جیٹلی جیسے سیاسی قائدین کو ہمیشہ یاد رکھیں گی۔SSSS