میلبورن ۔ ہندوستان نے کل رات آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کے گروپ 2 سوپر 12 لیگ میں زمبابوے کو میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں اپنے فائنل راؤنڈ رابن مقابلے میں 71 رنز کے بڑے فرق سے شکست دے کر سرفہرست مقام حاصل کر لیا۔ہندوستان کے لئے کئی مثبت پہلو ہیں جیسا کہ ویراٹ کوہلی، پانچ میچوں میں 246 رنز کے ساتھ اب بھی ٹورنمنٹ کے سب سے زیادہ اسکورر ہیں۔ شوریا کمار یادو، جنہوں نے اس کیلنڈر سال میں 1200 سے زیادہ رنز بنائے ہیں اور کھیل کے اس فارمیٹ میں عالمی درجہ بندی میں نمبر ایک پر بھی چھلانگ لگا دی ہے، وہ 223 کے مجموعی رنز کے ساتھ تیزی سے رنز بنانے والوں کی فہرست میں تیسرے مقام ہیں۔ اس ٹورنمنٹ میں آؤٹ آف دی باکس اسٹروک پلے، جس میں انہوں نے کچھ پہلے دیکھے گئے اور کچھ نہ دیکھے ہوئے دلیرانہ اسٹروک کا استعمال کیا، اس نے انہیں تین نصف سنچریاں بھی دلوائیں، جس میں انہوں نے 25 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 61 رنز آخری مقابلے میں بنائے۔
یہ دونوں کوہلی اور سوریا یادو ہندوستان کے لئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ہیں۔بولنگ میں فاسٹ بولروں نے متوقع طور پر ان کے لیے زیادہ موزوں حالات میں غلبہ حاصل کیا ہے۔بائیں ہاتھ کے بولر ارشدیپ سنگھ وکٹ لینے والوں کی فہرست میں ہندوستانی اسکواڈ کے سرفہرست ہیں اور 10 نومبر کو ایڈیلیڈ اوول میں انگلینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں 5 میچوں میں 10 وکٹوں کے ساتھ میدان میں اتریں گے ۔اس فہرست میں اگلے نمبر پر ہاردک پانڈیا ہیں۔ اتوار کی رات زمبابوے کے خلاف 16 رنز پر 2 وکٹیں لینے کے بعد 8 وکٹوں کے ساتھ میدان کا رخ کریں گے ۔
ہندوستانی اسپنروں میں بڑے تجربہ کار روی چندرن اشون نے زمبابوے کے خلاف 22 رن دے کر 3 وکٹوں کے شاندار اعداد و شمار کے بعد 6 وکٹیں حاصل کیں۔اشون کے اسپن پارٹنر بائیں ہاتھ کے آرتھوڈوکس ٹویکر اکشر پٹیل بعض اوقات کافی مہنگے رہے ہیں اور انہوں نے چار میچوں میں صرف تین وکٹیں حاصل کی ہیں (وہ ایک میچ میں قطعی گیارہ کھلاڑیوں میں نہیں تھے)۔لیگی یوزویندر چہل حال ہی میں پلیئنگ الیون میں مستقل ہیں، پانچ لیگ گیمز میں سے کسی میں بھی شامل نہیں ہوئے۔ٹیم کے کوچ ڈراویڈ نے چہل کی شمولیت کو مسترد نہیں کیا جب یہ پوچھا گیا کہ کیا ہریانہ لیگی کے پاس انگلینڈ کے خلاف 10 نومبر کو ایڈیڈ اوول میں گیارہ میں جگہ بنانے کا کوئی امکان ہے۔
کوچ نے کہا کہ ہمیں وہاں جا کر دیکھنا پڑے گا۔ میں نے آج کچھ گیمز دیکھے ہیں اور میں جانتا ہوں کہ وکٹ سست تھے اور وہ گرفت میں تھے اور وہ تھوڑا سا ٹرن تھا ۔ شاید ہم ایڈیلیڈ میں بالکل نئی وکٹ پر کھیل رہے ہوں، اور ہم بنگلہ دیش کے خلاف سچ پوچھیں تو اسپن نہیں ہوئی ۔مجھے لگتا ہے کہ میں صرف ایک میچ کے بعد یہاں بیٹھ کر اندازہ نہیں لگا سکتا کہ وہاں کیا ہونے والا ہے۔ ہمارے پاس کچھ دن ہیں ۔ ہم وہاں جائیں گے اور اس وکٹ کو دیکھیں گے اور دیکھیں گے کہ کیا ہو سکتا ہے۔ یقیناً، اگر یہ سست ہے تو ہم ان حالات کے مطابق کھیلیں گے، اگر ہمیں لگتا ہے کہ یہ مختلف انداز میں کھیل سکتا ہے، تو ہمیں اس سے میچ کرنے کے لیے ایک دستہ بنانا ہوگا۔