Thursday, April 24, 2025
Homesliderاگنی پتھ احتجاج کو کسان اور دیگر تنظیموں کی حمایت

اگنی پتھ احتجاج کو کسان اور دیگر تنظیموں کی حمایت

- Advertisement -
- Advertisement -

چندی گڑھ ۔ مرکزی حکومت کی اگنی پتھ بھرتی اسکیم کے خلاف احتجاج جمعہ کو دوسرے دن بھی جاری رہا، مظاہرین نے ہریانہ کے کچھ حصوں میں سڑکوں اور ریلوے ٹریک کو بند کردیا، جو کہ نیشنل کیپیٹل ریجن (این سی آر) کے قریب ہے جبکہ  کسانوں کی تنظیمیں اور کھاپ پنچایتیں (کمیونٹی کورٹس) احتجاج میں شامل ہو ہی ہیں۔تشدد کے پیش نظرحکومت نے فرید آباد ضلع کے بلب گڑھ میں انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا ہے، جبکہ دفعہ 144 سی آر پی سی کے تحت ممنوعہ احکامات، گروگرام میں چار سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

روہتک، جھجر، نارنول، فرید آباد، ریواڑی، چرخی دادری اور گروگرام اضلاع سے زیادہ تر مظاہرے رپورٹ ہوئے ہیں ۔حکومت نے اسکیم کا دفاع کرتے ہوئے اسے تبدیلی قرار دیا ہے۔ بی کے یو (چادھونی) کے ریاستی سربراہ گرنام سنگھ چدھونی کی قیادت میں فارم کارکنوں نے روہتک میں بی جے پی ہیڈ کوارٹر کے سامنے ایک روزہ بھوک ہڑتا ل-کم-احتجاج شروع کیا۔

اگنی پتھ اسکیم کو ملک دشمن اور ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ بتاتے ہوئے چدھونی نے اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ تاہم انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ خودکشی یا تشدد میں ملوث نہ ہوں۔ہڈا کھاپ کے صدر اوم پرکاش ہڈا بھی احتجاجی مقام پر پہنچے اور مظاہرین کی حمایت کی۔یہ کہتے ہوئے کہ احتجاج کرنا ایک جمہوری حق ہے لیکن تشدد کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیر داخلہ انل وج نے کہا کہ تشدد میں ملوث پائے جانے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔وج نے واضح طور پر کہا کہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مخصوص ہدایات پہلے ہی جاری کی جا چکی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا فساد کرنے والوں کی شناخت کی جا رہی ہے اور مناسب کارروائی کی جائے گی۔

جنڈ ضلع کے نروانا میں مظاہرین نے ریلوے ٹریک بلاک کر دیا اور ایک مال اور ایک مسافر ٹرین کو روک دیا، جس سے سیکورٹی عہدیداروں کی بھاری تعیناتی شروع کر دی گئی۔محکمہ داخلہ کے مطابق، مشتعل مظاہرین کے ذریعہ بلاب گڑھ سب ڈویژن میں تناؤ، جھنجھلاہٹ، لوگوں کو رکاوٹ یا زخمی کرنے، انسانی جان اور املاک کو خطرہ، عوامی امن و سکون میں خلل ہونے کا خدشہ  ہے۔

مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے غلط معلومات اور افواہوں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہدایت دی گئی ہے کہ وہ موبائل، انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات اور سب ڈویژن بلاب گڑھ کے علاقائی دائرہ اختیار میں تمام ڈونگل سروس کو معطل کر دے۔پلوال ضلع میں جمعرات کے احتجاج پر پولیس نے تشدد کے لیے 1000 سے زیادہ لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ تین فرسٹ انفارمیشن رپورٹس انڈین پینل کوڈ کی کئی دفعہ کے تحت درج کی گئی ہیں۔