Wednesday, April 23, 2025
Homeتازہ ترین خبریںایس ٹی ایف نے کملیش تیواری کے قاتلوں کی استعمال کردہ ”اینووا“کار...

ایس ٹی ایف نے کملیش تیواری کے قاتلوں کی استعمال کردہ ”اینووا“کار کو قبضے میں لے لیا

- Advertisement -
- Advertisement -

لکھنؤ: اتر پردیش کی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی)ہندو سماج پارٹی کے رہنما کملیش تیواری کے قتل کے الزام میں دو افراد کو حراست میں لے چکی ہے اور مزید قاتلوں کی تلاش کر رہی ہے۔ایسے میں دیگر ایجنسیوں کے ساتھ،مشترکہ طور پر کام کر رہی اسپیشل تاسک فورس (ایس ٹی ایف)  نے ایک اینو وا کار کو قبضے میں لے لیا ہے،جسے حملہ آوروں نے لکھیم پور کے پلیہ سے شاہجہاں پور جانے کے لئے بک کیا تھا۔ساتگھ ہی کار کے ڈرائیور کو پوچھ تاچھ کے لئے حراست میں لیاگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق،ڈرائیور نے انکشاف کیا ہے کہ اس کار کو گجرات کے مالک کے ایک رشتہ دار نے 5000روپئے میں بک کیا تھا۔ایسا مانا جا رہا ہے کہ دونوں حملہ آوروں نے اس کار میں لکھیم پور سے شاہ جہاں پور کا سفر کیا تھا،جہاں انہیں پیر کے روز سی سی ٹی وی کیمروں میں بس اسٹینڈ کی طرف جاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔پیر کے روز ایس آئی ٹی نے ان دونوں کی تلاش میں متعدد ہو ٹلوں،لاجز،اور مدرسوں پر چھاپے مارے،لیکن وہ نہیں ملے۔

ان قاتلوں کو ملحقہ اضلاع میں بھی تلاش کیا جا رہا ہے اور تمام داخلی اور خارجی راستوں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔پولیس نے ان دو قاتلوں پر انعام رکھا ہے،اور ایک کا پتہ بتانے والے کو ڈھائی لاکھ روپئے اور دونوں کا پتہ بتانے والے کو پانچ لاکھ روپئے دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی ان دونوں مظلوب قاتلوں کے خاکے بھی جاری کئے گئے ہیں۔

پولیس کا  خیال ہے کہ مطلوبہ حملہ آور نیپال جانے کی کوشش کر سکتے ہیں اور پولیس ان کو نقل مکانی سے روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات کر رہے ہیں۔ایس ٹی ایف کے ایک اہلکار نے بتایا کہ وہ اب بھی شاہجہاں پور میں روپوش ہیں۔یو پی پولیس کی ایک ٹیم نے ہمسایہ پیلی بھیت ضلع کے شیر پور گاؤں کے رہنے والے 28سالہ فیروز سے بھی پوچھ تاچھ کی ہے۔فیروزکا، کملیش تیواری قتل کے چار ملزموں میں سے ایک ملزم راشد سے تعلق ہے۔

واضح ہو کہ کملیش تیواری کا 18اکٹوبر کو لکھنؤ میں قتل کیا گیا تھا۔زعفرانی لباس پہنے نامعلوم افراد نے خورشید باغ علاقے میں واقع تیواری کے دفتر میں داخل ہوکر گولیا ں چلا ئی تھیں اور وہاں سے فرا ہو گئے تھے۔اسپتال میں کملیش کی موت ہو گئی تھی۔اس کے بعد پولیس نے تین لوگوں کو گرفتار کیا تھا،جن میں سے سیک کو چھوڑ دیا گیا،اور مزید دو افراد کی تلاش جاری ہے۔