Monday, June 9, 2025
Homesliderایٹالہ راجندر کی بیوی  حضور آباد سے متوقع امیدوار

ایٹالہ راجندر کی بیوی  حضور آباد سے متوقع امیدوار

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ تلنگانہ کے سابق وزیر کا ٹی آر ایس کو خیر باد کہہ کر بی جے پی میں شامل ہونا اور اب حضور آباد انتخابات کے پیش نظر ایک نیا سیاسی منظر نامہ سامنے آمنے کے بعد اس موضوع میں عوام کی دلچسپی دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے  اور آئے دن اس میدان میں نئی نئی تبدیلیاں بھی ہورہی ہیں ۔اب  امکان ہے کہ تلنگانہ کے سابق وزیر صحت ایٹالہ راجندر کی اہلیہ جمنا حضور آباد اسمبلی نشست پر ضمنی انتخاب لڑیں گی۔ جمنا نے اس ضمن میں اشارے دیتے ہوئے کہا کہ چاہے وہ رائے شماری لڑے یا وہ انتخابی میدان میں اتریں ، یہ ایک ہے اور یکساں ہے۔ ان کے تبصرے ان اطلاعات کے درمیان سامنے آئے ہیں کہ ایٹالہ راجندر خود کو ضمنی انتخاب سے دور کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ابھی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے کہ ان میں سے کون مقابلہ کرے گا۔ جمنا نے حلقے میں انتخابی مہم چلاتے ہوئے صحافیوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہمارے درمیان جو بھی فرد کو موقع ملے گا وہ انتخاب لڑے گا۔جمنا ، جو پولٹری کے کاروبار میں شامل ہیں  انہوں  نے کہا  ہے  کہ جب ان کے شوہر علیحدہ تلنگانہ ریاست کی تحریک میں مصروف تھے تو وہ ان کے لئے انتخابی مہم چلاتی تھیں۔ وہ گھر گھر جاکر لوگوں کو حلقہ میں اپنے شوہر کے ذریعہ کروائے گئے مختلف ترقیاتی کاموں کے بارے میں بتاتی تھیں۔

ایٹالہ راجندر نے  حکمران جماعت  تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) اور اپنی اسمبلی نشست حٰضورآباد سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ بعد میں انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شمولیت اختیار کی۔ زعفرانی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا تھا کہ راجندر آئندہ ضمنی انتخاب لڑیں گے ۔ انھیں چیف منسٹر  کے چندر شیکھر راؤ نے مئی میں ان الزامات کے بعد کابینہ سے دستبردار کردیا تھا کہ انہوں نے اپنی بیوی اور بیٹے کے زیر انتظام پولٹری یونٹ کے لئے ضلع میدک کے کچھ کسانوں کی اراضی پر قبضہ کرلیا ہے۔ تاہم راجندر نے ان الزامات کی تردید کی اور کہا کہ وہ اپنے اثاثوں کی عدالتی تحقیقات کا بھی سامنا کرنے کو تیار ہیں۔

یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہم ہے راجندر ٹی آر ایس کے ٹکٹ پرحضورآباد  سے چار مرتبہ اسمبلی کے لئے منتخب ہوئے ۔ وہ پہلے 2009 میں اس حلقے سے منتخب ہوئے تھے اور ایک سال بعد ہونے والے ضمنی انتخاب میں اس نشست کو برقرار رکھا تھا۔ وہ 2014 میں ایک بار پھر منتخب ہوئے تھے اور پہلی ٹی آر ایس حکومت میں وزیر خزانہ بنایا گیا تھا۔ 2018 میں ، اس نشست کو برقرار رکھا اور انہیں دوبارہ وزیر بنا دیا گیا ، لیکن اس مرتبہ صحت کا قلم دان ان کے حوالے کیا گیا تھا ۔