حیدرآباد: حیدرآباد میں گزشتہ چند دنوں سے ہونے والی طوفانی بارشوں نے سینکٹروں خاندانوں کو مکمل تباہ کردیا ہے جبکہ بارشوں کی تباہی شہر کی سڑکیں کے انفراسٹراکچر کو بھی برباد کردیا ہے ۔مسلسل بارشوں کے بعد شہر کو بنیادی ڈھانچے کے معاملے میں سڑکوں کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ تقریبا 523 کلومیٹر بی ٹی اور سی سی سڑکیں تباہ ہوگئیں۔ جی ایچ ایم سی کے مطابق 146.78 کلومیٹر کی 146.78 کلومیٹر پر محیط بی ٹی سڑکوں کے 445 حصوں کو نقصان پہنچا ہے۔ اسی طرح ، 376.58 کلومیٹر پر پھیلے ہوئے سی سی سڑکوں کے 1211 حصوں کو نقصان پہنچا ہے۔ جبکہ نکاسی آب کی متعدد شکایات درج کی گئیں ۔ 101 کے قریب واٹر ڈرین اور نالہ کے نقصانات کی مرمت کے لئے 83 کروڑ روپے درکار ہیں۔
ٹینکوں اور جھیلوں کی مرمت کے لئے جی ایچ ایم سی نے 54.43 کروڑ روپے کی تجویز بھیجی۔ وزیر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ سڑکوں ، نالیوں ، گندگی کی نکاسی اوربجلی کی نظام کو پہنچنے والے نقصانات کے لئے 670 کروڑ روپے کی تجویز حکومت کو ارسال کردی گئی ہے۔ ٹرانسفارمروں کی مرمت کے لئے 1 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے ۔ محکمہ نے 20 کروڑ روپے کی اضافی ریلیف مانگی۔ اب تک ایچ ایم ڈبلیو ایس ایس بی کے ذریعہ تباہ شدہ پمپوں کی مرمت کرنے پر 6 کروڑ روپے خرچ ہوچکے ہیں جو پانی میں محصور ہوگئے ہیں۔ جی ایچ ایم سی نے اشیائے خوردونوش کی فراہمی ، امدادی کیمپوں ، چھان بین ، اور مشینری کے لئے 45 کروڑ روپے خرچ کیے۔
گذشتہ سات دنوں کے دوران 59 خستہ حال عمارتوں کو مسمار کرنے کے علاوہ 33 ڈھانچے خالی کردیئے گئے ہیں اور مکینوں کو منتقل کردیا گیا ہے۔ جی ایچ ایم سی کے مطابق گندگی 45 مقامات پر جمع ہوچکی ہے۔ ان میں سے سی اینڈ ڈی فضلہ پہلے ہی 25 مقامات پر اٹھا لیا گیا تھا۔