Sunday, June 8, 2025
Homesliderبحرین بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کےلئے تیار

بحرین بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کےلئے تیار

- Advertisement -
- Advertisement -

منامہ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بحرین اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے گا۔وائٹ ہاؤس نے کہا  ٹرمپ نے بحرین کے شاہ حماد بن عیسیٰ آل خلیفہ اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو سے فون کے ذریعے بات کرنے کے بعد یہ خبر ٹویٹ کی۔تینوں رہنماؤں کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک اسرائیل اور بحرین کی مملکت کے مابین مکمل سفارتی تعلقات کے قیام پر اتفاق کیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ مشرق وسطی میں مزید امن کی تاریخی پیشرفت ہے۔ ان دو متحرک معاشروں اور ترقی یافتہ معیشتوں کے مابین براہ راست بات چیت اور تعلقات کا آغاز مشرق وسطی کی مثبت تبدیلی کو جاری رکھے گا اور خطے میں استحکام ، سلامتی اور خوشحالی میں اضافہ کرے گا۔

نیتن یاہو نے معاہدے کو امن کے نئے دور کی حیثیت سے سراہا ہے۔ 13 اگست کو  متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے ایک معاہدے کے تحت تعلقات معمول پر لانے پر اتفاق کیا جس پر 15 ستمبر کو دستخط ہوں گے۔اس  معاہدہ کے اعلان کے بعد  بحرین چوتھا عرب ملک بن گیا ہے جس نے کئی دہائیوں قبل مصر اور اردن کے ساتھ سفارت خانوں کا تبادلہ کرنے کے بعد اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات ختم کرلئے تھے لیکن اب وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کےلئے آمادہ ہوگیا ہے۔

گذشتہ ہفتے بحرین نے کہا تھا کہ وہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان پروازوں کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے گا جس کےبعد ہی یہ اشارے مل چکے تھے کہ شاید بحرین بھی جلدہی اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو استوار کرے گا۔یادرہے کہ حالیہ دنوں میں امارات اور اسرئیل سفارتی تعلقات کو استوار کرنے کے معاہدے پر بہت زیادہ باتیں ہورہی ہے اور امریکہ کو یقین ہے کہ اسرائیل ۔امارات معادہ عرب خطے میں مزید ممالک کا اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کی پہل ہے ۔