نئی دہلی۔ ریاست اتر پردیش کی انچارج اور کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بدایوں میں آنگن واڑی معاون کی اجتماعی عصمت ریزی کے واقعہ کو دبانے کی پولیس کی حرکت پر افسوس کیا اور کہا کہ ریاستی حکومت خواتین کی حفاظت کے سلسلے میں مسلسل ناکام ثابت ہو رہی ہے ۔پرینکا گاندھی نے کہا ہاتھرس میں سرکاری عملے نے ابتداءمیں متاثرین کی نہیں سنی ، حکومت نے عہدیداروں کو بچایا اور مظلوم کی آواز دبائی گئی ۔ یہ ہی نہیں بلکہ بدایوں میں تھانیدار نے فریاد کرنے والےی کی نہیں سنی اور واقعہ کا معائنہ تک نہیں کیا۔ ان واقعات سے پتہ چلتا ہے کہ اتر پردیش حکومت کی خواتین کی سلامتی کے بارے میں نیت میں کھوٹ ہے ۔
پرینکا گاندھی نے اترپردیش کے ضلع بدایوں میں ایگھیتی کے سانحہ کے سلسلے میں شائع خبرکو ایک تصویر کے ساتھ شائع کرتے ہوئے لکھا ہے کہ شرپسندوں نے آنگن واڑی معاون کی اجتماعی عصمت ریزی کرنے کے بعد اس کی شرمگاہ میں سلاخ ڈال دی اور جب معاملہ پولیس کے پاس گیا تو پولیس نے اس شرمناگ واقعہ کو دبانے کی کوشش کی۔
علاوہ ازیں محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے اس واقعہ کو اندوہناک قرار دیتے ہوئے کہا عجیب ، گھناؤنا ،انسانیت کی شرمندگی، کتنی اور نربھیا۔کتنی اور حیوانیت ۔ کب جاگے گی آدتیہ ناتھ حکومت، کہاں ہیں ہمارے مستعد صحافی؟ یاد رہے کہ اترپردیش میں آنے دن عصمت ریزی کے واقعات منظرعام پر آتے ہیں جہاں خواتین کے خلاف حیوانیت کا ننگا ناچ ہوتا ہے تو دوسری جانب حکومت اور ارباب مجاز کی لاپرواہی کی بانسری بھی بجتی ہے ۔