کو لکاتا: مغربی بنگال کی حکمراں ترنمول کانگریس نے جمعرات کو اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں تینوں نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔انہوں نے کریم پور کو بر قرار رکھا اور کالیا گنج اور کھرک پور کو اپنے مخالفین سے چھین لیا۔جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لئے یہ انتخابات مایوس کن رہے،کیونکہ پارٹی نہ صرف اپنا کھاتہ کھولنے میں ناکام رہی،بلکہ دو نشستوں،کالیاگنج اور کھڑک پور سے بھی ہاتھ دھو بیٹھی۔
کانگریس اور بائیں محاذ کے اتحاد میں بھی کھلبلی مچ گئی،جس کے امیدواروں نے 25 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں تینوں نشستوں کے لئے اپنی ضمانت کی رقم جمع کر وائی تھی۔نتائج کی بنیاد پر،وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے اسے،ما،ماٹی۔منو شا(ماں،زمین،اور لوگ۔ترنمول کانگریس کا مشہور نعرہ) قرار دیا اور اسے عوام کے لئے وقف کر دیا۔
ممتا بنرجی کالیا گنج اور کھڑک پور صدر کی نشستوں کی کامیابی پر خوش تھیں،جو 1998 میں پارٹی کے قیام کے بعد سے کبھی بھی کامیابی حاصل نہیں کر سکی تھی۔گنتی کے ابتدائی دور میں بی جے پی کو پیچھے کرنے کے بعد،ترنمول کانگریس نے کالیا گنج میں واپسی کی،جہاں اس کے امیدوار تپن دیب سنہا 2,414 ووٹوں کے فرق سے فتح حاصل کی۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے کمل چند ر سرکار دوسرے،جبکہ بائیں بازو محاذ کی حمایت یافتہ کانگریس کے امیسوار دھریشری رائے تیسرے نمبر پر رہے۔
کھڑک پور صدر میں اتار،چڑھاؤ کی لڑائی کے بعد،ترنمول کانگریس کے امیدوار پردیپ سرکار نے اپنے قریبی حریف بی جے پی کے پریم چندر جھا سے 20,853 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔
بائیں محاذ کی حمایت یافتہ کانگریس امیدوار چترنجن منڈل،اس نشست پر صرف 14.8 فیصد ووٹ حاصل کئے،جو کبھی ریاستی بی جے پی کے دیپ گھوش کے لئے پارٹی کا گڑھ تھا۔اس سال کی شروعات میں گھوش مدن پور حلقہ سے لوک سبھا کے لئے منتخب ہونے کے بعد،مغرب میدنا پور ضلع کاحلقہ ہسٹینگز میں چلا گیا۔کریم پور میں ترنمول کے بیملیندو سنہا رائے نے اپنے قریبی حریف ریاستی بھی جے پی کے نائب صدر جئے پرکاش مجومدار کو 24,000 سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی۔