Friday, December 6, 2024
Homesliderبنگال میں 600 طلباء نے تیسری صنف کے زمرے میں اندراج کیا

بنگال میں 600 طلباء نے تیسری صنف کے زمرے میں اندراج کیا

- Advertisement -
- Advertisement -

کولکتہ ۔ مغربی بنگال میں اعلیٰ ثانوی کورس کے لیے رجسٹریشن کے دوران تقریباً 600 طالب علموں نے تیسری جنس کے زمرے میں داخلہ لیا ہے، مغربی بنگال کونسل آف ہائر سیکنڈری ایگزامینیشن کے صدر چرنجیب بھٹاچاریہ نے تفصیلات فراہم کی  ہیں ۔بھٹاچاریہ نے خبر رسا ں ایجنسی  آئی اے این ایس سے کہا  ہے کہ موجودہ تعلیمی سال کے لیے گیارہویں جماعت کے لیے رجسٹریشن اپنی نوعیت کی پہلی تھی۔ یہ پہلی بار ہے کہ رجسٹریشن آن لائن کی گئی تھی۔ دوسری بات، اس آن لائن رجسٹریشن کے عمل میں، مرد، عورت اور تیسری جنس کے تین صنفی اختیارات تھے۔ صرف مرد اور عورت کے پہلے دو اختیارات کے بعد اس مرتبہ تیسری صنف  بھی متعارف کروایا گیا۔

ان کے مطابق تیسری جنس کے زمرے میں داخلہ بنیادی طور پر آرٹس اسٹریم کےلیے تھا۔انہوں نے تصدیق کی ہے کہ اس صنفی زمرے کے تحت آرٹس اسٹریم کے لیے اندراج تقریباً 480 ہے اور باقی سائنس اور کامرس کے زمرے میں ہیں ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ وہ ابھی تک اس شمار پر درخواست دہندگان کے جغرافیائی مقامات کا صحیح مواد  حاصل نہیں کر پائے ہیں، لیکن ان کا خیال یہ ہے کہ زیادہ تر درخواستیں کولکتہ یا اس کے ملحقہ اضلاع سے تھیں، کیونکہ بیداری اور حساسیت کی سطح دور دراز اضلاع کے مقابلے ان علاقوں میں یہ تعداد زیادہ ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈبلیو بی سی ایچ ایس ای کے صدر نے تعلیمی اداروں کے اس اشارے کی بھی تکمیل کی جس کے ذریعے رجسٹریشن انرولمنٹ کی درخواستیں بھیجی گئیں۔اس سال، طلباء کے براہ راست اندراج کے بجائےتعلیمی اداروں کے ذریعے رجسٹریشن کا نظام متعارف کروایا، لہذا جب ان تعلیمی اداروں نے ان درخواستوں کو آگے بڑھایا ہے، تو یہ بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ان کے پاس تیسری جنس کے لوگوں کےلئے   ضروری انفراسٹرکچر ہے جیسا کہ علیحدہ بیت الخلاء وغیرہ ۔