نئی دہلی۔ بنگلہ دیش نے اپنے ملک میں سیلاب کی درست پیش قیاسی کے لیے گنگا، برہم پترا، براق اور دیگر دریاؤں کے اپ اسٹریم اسٹیشنوں سے ڈیٹا طلب کیا ہے لیکن ہندوستان کا اصرار ہے کہ ڈھاکہ کو کافی ڈیٹا فراہم کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق اس سیزن کے بعد سے ہندوستان نے کسی بھی غیر متوقع صورتحال سے نمٹنے کے لیے بنگلہ دیش کو سیلاب کے اعداد و شمار کے اشتراک کی مدت 31 اکتوبر تک بڑھا دی ہے۔ہندوستان اور بنگلہ دیش کی وزارتی سطح کے مشترکہ دریاؤں کے کمیشن کی 38ویں ملاقات جمعرات کو نئی دہلی میں ہوئی ہے ۔ ملاقات کے دوران اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ہندوستانی وفد کی قیادت جل شکتی کے وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے کی جبکہ بنگلہ دیشی وفد کی قیادت وزیر مملکت برائے آبی وسائل زاہد فاروق نے کی۔ذرائع نے بتایا کہ بنگلہ دیش نے ملک میں سیلاب کی درست پیش گوئی کے لیے گنگا، برہم پترا، براق اور دیگر دریاؤں کے اپ اسٹریم اسٹیشنوں سے سیلاب کا ڈیٹا طلب کیا ہےلیکن ہندوستان نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ پڑوسی ملک کو مناسب ڈیٹا فراہم کیا جائے۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان نے سیلاب سے متعلق ڈیٹا شیئر کرنے کی مدت 31 اکتوبر تک بڑھا دی ہے جو پہلے 15 اکتوبر تک تھی۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ فلڈ ڈیٹا شیئر کرنے کا ایک معیاری آپریٹنگ طریقہ کار یا پروٹوکول تکنیکی کمیٹی تیار کرے گی اور اس وقت تک موجودہ میکنزم کام کرتا رہے گا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ 12 سال کے وقفے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جوائنٹ ریور کمیشن کی یہ میٹنگ وزارتی سطح پر ہوئی۔ تاہم، کئی سالوں سے کمیشن کے درمیان تکنیکی پہلوؤں پر مسلسل بات چیت ہوتی رہی ہے۔
وزارت جل شکتی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 54 دریا مشترک ہیں، جن میں سے سات دریاؤں کو ترجیحی بنیادوں پر پانی کی تقسیم کے معاہدوں کے لیے فریم ورک تیار کرنے کے لیے شناخت کیا گیا ہے۔اجلاس میں ڈیٹا کے تبادلے کے لیے مزید آٹھ دریاؤں کو شامل کرکے تعاون کا دائرہ وسیع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ جوائنٹ ریورز کمیشن کی تکنیکی سطح کی کمیٹی میں اس پر مزید بحث کی جائے گی۔
بنگلہ دیش نے ہندوستان سے گنگا، برہم پترا، براق اور دیگر دریاؤں کے سیلاب کے اعداد و شمارطلب کئے
- Advertisement -
- Advertisement -