Sunday, December 8, 2024
Homesliderبھگدڑ میں بے ہوش ہونے والی خاتون کی جان بچانے والی کانسٹبل...

بھگدڑ میں بے ہوش ہونے والی خاتون کی جان بچانے والی کانسٹبل کو تہنیت

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ پولیس کانسٹیبل دوا نوینا جس نے اپنے مثالی عمل اور ذہن کا تیزی سے استعمال کرتے ہوئے ایک قیمتی جان بچائی جس پر آج اپولو ہاسپٹل جوبلی ہلز میں انہیں اعزاز سے نوازا گیا۔ مسٹر وائی سبرامنیم علاقائی سی ای او اپولو ہسپتال نے  نوینا کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ، سی پی آر (کارڈیو پلمونری ریسیس یٹیشن) کے ذریعے ایک بے ہوش خاتون کی زندگی بچانے کےلئے ان کی کوشش ان  کے ذہن کی موجودگی اور استقامت کی تعریف کی۔2020 بیچ کی کانسٹیبل داوا نوینا نے ایک خاتون ہاؤس کیپنگ اسٹاف رنجیتھا کوبچالیا  جب وہ بیہوش ہو گئی اور گزشتہ ہفتے جم خانہ گراؤنڈز میں ہونے والی بھگدڑ میں بری طرح زخمی ہو گئی۔ہندوستان اور آسٹریلیا کے میچ کے ٹکٹوں کی فروخت کے لیے جم خانہ گراؤنڈ کے گیٹ کھولنے پر ہجوم میں بھگدڑ مچ گئی اور رنجیتا  اس میں بے ہوش ہوگئی تھی ۔

نوینا جو وہاں ڈیوٹی پر تھی، نے اپنی ذہانت  کا استعمال کرتے ہوئے رنجیتا کو بچانے کے لیے کوشش  کی۔ خاتون  کو بے ہوش اوربے حرکت  پایاجس پر اس خاتون کانسٹبل نے  ایک سیکنڈ ضائع کیے بغیرسی پی آر کا انتظام کیا، جس میں اسے محکمہ پولیس نے تربیت دی تھی۔ مسلسل کوشش کے باوجود رنجیتا بحال نہیں ہوئی، لیکن نوینا ہوش میں آنے تک ڈٹی رہی اور بعد میں اسے مزید علاج کے لیے اسپتال میں داخل کروایا گیا۔ داوا نوینا نے کہا کہ بھگدڑ کی وجہ سے کئی خواتین لیٹ گئی تھیں، ہم نے انہیں وہاں سے منتقل کیا۔ یہ خاتون بھی بے ہوش پڑی تھی اور لوگ اسے زندہ کرنے کی کوشش کرنے لگے اور اسے مردہ سمجھ کر لے گئے۔ میں نے سی پی آر کیا اور پانچ یا دس منٹ بعد وہ ہوش میں آگئی اور بعد میں ہم نے اسے دواخانہ  منتقل کیا گیا ۔ پولیس کانسٹیبل داوا نوینا کی ستائش کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنگیتا ریڈی نے کہاانہوں نے  انتہائی تکلیف میں ایک خاتون کی قیمتی جان بچانے کے اس کے عمل کیا جو قابل سراہانا ہے۔

اس موقع پر  ڈاکٹر عمران ہیڈ ایمرجنسی میڈیسن، اپولو ہسپتال، جوبلی ہلز نے کہا  ہر خاندان کے کم از کم ایک فرد کو بنیادی لائف سپورٹ، سی پی آر اور ابتدائی طبی امداد کی مہارت کی تربیت دی جانی چاہیے، شہر یا گھر یا دفتر میں کسی بھی ہنگامی صورت حال کی صورت میں مریض کو ابتدائی طبی امداد دی جا سکتی ہے اور وہ اس وقت تک زندہ رہے گا جب تک کہ وہ مزید طبی دیکھ بھال کے لیے دواخانہ  نہیں پہنچ جاتا۔