حیدرآباد: سیول ایوی ایشن ریسرچ آرگنائزیشن (کیرو) کمپلیکس جو کہ ہندوستان کے ہوابازی کے شعبے میں پہلا ریسرچ سنٹر ہوگا ہے جو یہاں بیگم پیٹ کے قدیم ایرپورٹ پر قائم کیا جارہا ہے ۔اور اس کی سرگرمیاں مئی 2022 سے شروع ہوجائیں گی۔
ایر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) نے اس ہفتے کے شروع میں راجیہ سبھا میں شہری ہوا بازی کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری کے ذریعہ دیئے گئے جواب کے مطابق کہا ہے کہ 20 ایکڑ پر تیار ہولنے اس کمپلیکس کے لئے پہلے مرحلے کے تحت 354 کروڑ روپئے مختص کیے ہیں۔ بیگم پیٹ ایرپورٹ کے ڈائریکٹر سی پٹابھی نے کہا ہے کہ کیرو پر کام تیز رفتار سے جاری ہے۔
اس ریسرچ سنٹر کے وجود میں آنے کے بعد آسانی سے ملک میں بڑھتی ہوائی ٹریفک کا حل تلاش کرلیا جائے گا ۔ اے اے اے بین الاقوامی انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹکنالوجی (آئی آئی آئی ٹی) ، حیدرآباد اور آئی آئی ٹی مدراس برائے تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی) کے کاموں کے ساتھ تعاون کے علاوہ اس سے اندرون ملک ماہرین تیار کرے گا۔ ماہرین ہوابازی کے شعبے کا سامنا کرنے والے اہم امور کو حل کریں گے اور ان کے حل تلاش کریں گے۔ مسافروں کی حفاظت کو بہتر بنانے ، ہوائی ٹریفک کی نقل و حرکت ، نئے راستوں کی نشاندہی ، ایئر نیویگیشن خدمات اور دیگر اہم پہلوؤں کے درمیان کاروائی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ایک عہدیدار نے کہا مثال کے طور پر کیرو دیگر مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ مشورے سے ہوائی ٹریفک کے نئے راستوں کے بارے میں مزید تفصیلات اکٹھا کرے گا اور اے آئی اے کو ایک جامع منصوبہ تیار کرنے میں مدد کرے گا ۔ عہدیدار نے مزید کہا کہ سی اے او ای ای او سے وابستہ تمام سرگرمیوں میں تحقیق کا کام انجام دے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہوابازی کے شعبے سے نمٹنے والی تحقیقی تنظیمیں دنیا کے صرف 10 بڑے ممالک میں قائم کی گئیں اور ہندوستان میں ، اے اے آئی نے بیگم پیٹ ایر پورٹ پراس تحقیقی مرکز کے قیام کا فیصلہ کیا ۔ اس وقت کے شہری ہوا بازی کے وزیر سریش پربھو نے جولائی 2018 میں اس مرکز کی سنگ بنیاد رکھا تھی۔
یاد رہے کہ مارچ 2008 میں شمش آباد میں راجیو گاندھی انٹر نیشنل ایرپورٹ کے قیام کے بعد بیگم پیٹ ایرپورٹ کو مکمل بندنہیں کیا گیا بلکہ یہ صرف تجارتی فضائی کارروائیوں کے لئے بند کردیا گیا تھا۔
بعدازاں ہندوستانی فضائیہ (ای اے ایف) اپنے کیڈٹوں کی تربیت کے لئے بیگم پیٹ ایرپورٹ کو بھی استعمال کررہی ہے ۔ حکومت کے ذریعہ باقاعدگی سے استعمال کرنے والے ہیلی کاپٹر بی آئی پی پٹ سے بھی وی آئی پیز اور سیاستدانوں کی چارٹرڈ پروازوں کے لئے بھی بیگم پیٹ ایر پورٹ استعمال ہورہا ہے۔