شاہجہان پور۔سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے آج الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت انگریزوں سے زیادہ مظالم کررہی ہے اور اس کا وزیر کسانوں کی آواز دبانے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔وہ یہاںسنسیر ناتھ گرودوارہ میں ایک پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔
یادو نے کہا بی جے پی حکومت نے انگریزوں کے مظالم کو پیچھے چھوڑدیا ہے۔ اس کے وزیر مملکت کسانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ اپنی آواز کو دبائیں۔ جمہوریت میں اس طرح کا لہجہ اور مزاج نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں ظالم حکمران تھے لیکن بی جے پی کے دور حکومت میں جمہوریت کی آواز کو کچلا جا رہا ہے۔ قریبی لکھیم پور ضلع میں سکھوں اور کسانوں کو کچل کر ہلاک کیا گیا۔ دنیا میں ایسا واقعہ کبھی نہیں ہوا۔یادو نے لکھیم پورکھیری تشدد میں مرنے والے چار کسانوں کے لواحقین کے لیے 2 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے ۔
ریاست میں امن و امان کی خراب صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے ، یادو نے کہا کہ ایک آئی پی ایس اور چھ عہدیدار مفرور ہیں ، جبکہ لکھیم پور مقدمہ میں ملوث افراد کو گرفتار نہیں کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر مرکز کے تین زرعی قوانین کونافذکیاگیا تو کسانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ پرتنقید کرتے ہوئے یادو نے کہا کہ جو شخص حکومت کررہا ہے وہ یوگی نہیں ہے ، کیونکہ ایک یوگی خواہشات سے دور رہتا ہے ، اور دوسروں کے غم اور مسائل کو سمجھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے گرو گرنتھ صاحب اور گیتا پڑھا ہے وہ جانتے ہیں کہ یوگی کون اور کیسے ہوتے ہیں۔یادو نے کہا کہ انہوں نے کسانوں کی تحریک جاری رکھنے پر ان کی تعریف کی اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں ظالم قرار دیا ۔انہوں نے کہا کہ اگر کسان دہشت گرد ہیں تو انہیں (بی جے پی) اپنے کھیتوں میں جو کاشت کرتے ہیں اسے نہیں کھانا چاہیے۔