Sunday, December 8, 2024
Homesliderترکی اور سعودی عرب نے نئے باب کا آغاز کیا

ترکی اور سعودی عرب نے نئے باب کا آغاز کیا

- Advertisement -
- Advertisement -

انقرہ۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان عمان میں اردن کے شاہ عبداللہ سے بات چیت کے بعد اپنے علاقائی دورے کے آخری مرحلے میں انقرہ پہنچے۔ ترک صدر رجب طیب اردغان نے صدارتی محل میں ایک اعزازی گارڈ کی تقریب کے ساتھ ولی عہد کا استقبال کیا اور ترک کابینہ کے ارکان سے ملاقات سے قبل دونوں افراد نے مصافحہ کیا اور گلے لگایا۔ ولی عہد اور صدر کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بعد ایک مشترکہ بیان میں دونوں ممالک نے کہا کہ انہوں نے توانائی سے لے کر دفاع تک کے شعبوں میں تعلقات اور سرمایہ کاری کو بہتر بنانے پر بات کی۔ ترکی کی پارلیمنٹ میں ترکی-سعودی دوستی کمیٹی کے چیئرمین حلیل اوزکان نے کہا  کہ سعودی عرب اور ترکی اپنے تعلقات میں ایک نئے باب کا اضافہ کررہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اقتصادی، فوجی اور دفاعی شعبوں میں مستقبل قریب میں سنجیدہ ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے ۔ اور ولی عہد کا دورہ امید ہے کہ ان شعبوں میں وسیع معاہدوں کا باعث بنے گا۔ ترکی اور سعودی عرب دونوں اپنے خطوں میں اہم ملک ہیں۔ کوئی بھی شراکت داری  علاقائی استحکام میں بہت اہم کردار ادا کرے گی اور ترکی ہمیشہ کسی بھی علاقائی تنازعہ میں ثالثی کے لیے تیار ہے۔ اوزکان نے مزید  کہا ہے  توقع ہے کہ ان کی پارلیمانی کمیٹی اب باقاعدگی سے سعودی عرب کا دورہ کرے گی، جس کا پہلا دورہ عید کے بعد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریاض میں ترکی کا سفارتخانہ تجارتی مسائل کی پیروی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے آنے والے چیلنجوں پر قابو پانے کی پوری کوشش کریں گے۔

 ولی عہد اردن سے ترکی گئے تھے جہاں انہوں نے شاہ عبداللہ سے اقتصادی اور سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے پر بات چیت کی۔ انہوں نے کان کنی کے شعبے، انفراسٹرکچر، زراعت، سیاحت، ثقافت، صحت کی دیکھ بھال اور مواصلاتی ٹیکنالوجی میں مشترکہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ بادشاہ اور ولی عہد نے بین الاقوامی قراردادوں اور عرب امن اقدام کے مطابق مشرقی یروشلم کے ساتھ ایک خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے بین الاقوامی کوششوں پر زور دیا۔