حیدرآباد۔ غیرمعمولی 10 ماہ کے وقفے کے بعد اسکولوں کی دوبارہ کشادگی میں محض چار دن باقی رہ گئے ہیں اور ریاست میں تعلیم کے عہدیدار اس بات کا یقین کرنے کے لئے وقت کے ساتھ دوڑ لگارہے ہیں کہ کوئی کسر باقی نہ رہے اور تمام احتیاطی تدابیر کو یقینی بنایا جائے۔وزیر تعلیم پی سبتا اندرا ریڈی جنہوں نے ضلعی تعلیمی عہدیدار اور ڈسٹرکٹ انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں جس کے بعد کہا کہ تقریبا 60 فیصد والدین جب یکم فروری کو اسکولس کی کشادگی عمل میں آئے گی تو وہ اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کے لئے رضامندی دے چکے ہیں۔
اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ بچوں کے لئے جسمانی حاضری لازمی قرار دینے کے کوئی اصول نہیں ہیں ، وزیر نے کہا کہ تاہم والدین کی رضامندی سے ہی طلبا کو اسکول میں داخلے کی اجازت ہوگی۔ طلباء والدین کی رضامندی کے مطابق آن لائن کلاسوں اور جسمانی کلاس کے درمیان کسی کا بھی انتخاب کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام طلباء کی کلاس رومز میں داخل ہونے سے پہلے تھرمل اسکریننگ کی جائے گی ، جو باقاعدگی سے سنیٹائیز کئے جائیں گی۔ چونکہ نصاب کا 70 فیصد حصہ مکمل ہو چکا ہے جس پر وزیر نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ باقی نصاب مکمل کرنے کے علاوہ طلباء کے شکوک و شبہات پر بھی توجہ دیں۔انہوں نے کہا کہ چونکہ لاکھوں طلباء کی جسمانی کلاسوں میں داخلے کی توقع کی جارہی ہے لہذا والدین میں اعتماد پیدا کرنے کے لئے کوویڈ 19 کے حفاظتی اقدامات پر سختی سے عمل کرنا ضروری ہے تاکہ وہ اپنے بچوں کو بلاجھجک اسکول روانہ کرسکیں ۔
سبیتا ریڈی نے مزید کہاکہ اضلاع میں تعلیمی اداروں کا کام ڈسٹرکٹ لیول ایجوکیشن مانیٹرنگ کمیٹیوں کے پاس ہے ، جن کے لئے ایکشن پلان تشکیل دینے اور اس پر عمل درآمد کی نگرانی کرنا ہوگی۔انہوں نےمزید کہا کہ بعد میں عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ تمام حفاظتی اور احتیاطی تدابیر کے بعد مڈ ڈے کھانے کے لئے تازہ چاول ک اور دیگر اشیا خریدیں۔ انہوں نے عہدیداروں سے یہ بھی کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام خانگی تعلیمی ادارے حفاظتی ہدایات پرسختی سے عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو اسکولوں میں صفائی کے کاموں کو انجام دینے کے لئے پہلے ہی کہا گیا ہے۔ عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ آئندہ ایس ایس سی امتحانات کے لئے طلباء کے اعتماد اضافے کےلئےاقدامات شروع کریں۔