حیدرآباد ۔ ہندوستان میں گزشتہ چند دنوں سے کورونا کے نئے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور اب تو یومیہ 50 ہزار سے زیادہ نئے معاملات سامنے آرہے ہیں ۔ اس وقت ہندوستان میں مہاراشٹرا سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ہے اور اس ریاست میں کئی مقامات پر رات کا کرفیو نافذ کرنے کے علاوہ لاک ڈاؤن کے امکانات کو بھی مسترد نہیں کیا جارہا ہے ۔ان حالات میں تلنگانہ کے چیف منسٹر کے سی آر نے اسمبلی میں کہا کہ ریاست میں لاک ڈاؤن نہیں ہورہا ہے ۔ کے سی آر کے اس اعلان کے بعد عوام نے راحت کی سانس لی لیکن اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ تلنگانہ میں رات کا کرفیو، شدید متاثرہ علاقوں کی درجہ بندی اور ان علاقوں میں آمد و رفت کی پابندی کے علاوہ لاک ڈاؤن ہو ہی نہیں سکتا ۔
حیدرآبادی عوام اگر اس خوش فہمی میں مبتلا ہیں کہ تلنگانہ میں رات کا کرفیو یا لاک ڈاؤن ہو ہی نہیں سکتا تو انہیں اپنی سوچ بدلنے کی ضرورت ہے کیونکہ کسی بھی وقت معمولی سے لیکر سخت پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں کیونکہ کے سی آر نے اسمبلی میں جو بیان دیا ہے کہ تلنگانہ میں کوئی لاک ڈاؤن نہیں ہورہا ہے تو اس کا صرف مطلب یہ ہے موجودہ صورت حال بہتر ہے اس لئے لاک ڈاؤن کا کوئی منصوبہ نہیں ہے لیکن یہ فیصلہ آئندہ چند دنوں میں بدل بھی سکتا ہے ۔
کے سی آر کا بیان اور عوام کی لاپرواہی سکے کے دو رخ ہیں ۔ریاست کی موجود ہ صورت حال اطمینا ن بخش ہے کیونکہ اس وقت تلنگانہ میں صرف 500 کے آس پاس ہی نئے معاملات درج ہورہے ہیں اس لئے کے سی آر نے لاک ڈاؤن کے خدشات کو مسترد کردیا ہے اور لاک ڈاؤن نہ لگانے کی بات کہی ہے اور اگر آئندہ چند دنوں میں نئے معاملات کی یہ تعداد 500 کی بجائے 5000 ہوجائے تو بھی کیا تلنگانہ میں لاک ڈاؤن یا رات کا کرفیو نہیں لگے گا؟اس سوال کا جواب ہوگا ، ہاں! جب کورونا کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہوگا تو پھر لاک ڈاؤن کے خدشات بڑھ جائیں گے ۔
تلنگانہ میں کورونا کے معاملات میں اضافہ کے شدید خدشات موجود ہیں کیونکہ اب بازاروں ، مساجد، منادر،مذہبی مقامات ،مالز ، چارمینار کے دامن میں اور پر ہجوم مقامات پر کورونا قواعد پر پابندی نہیں ہورہی ہے اور عوام کی جانب سے لاپرواہی برتی جارہی ہے ۔گزشتہ روز جمعہ کی نماز کے دوران دونوں شہر وں کے تقریبا ہر مسجد میں 95 فیصد سے زیادہ عوام نے ماسک کا استعمال نہیں کیا ہے جبکہ سماجی فاصلہ تو بہت پہلے ہی ختم کردیا گیاہے ۔علاوہ ازیں اتوار کو شب برات اور پیر کو ہولی کا تہوار ہے ان دو دنوں میں عوام کی بے احتیاطی سے حالات کے خراب ہونے کا انکار نہیں کیا جاسکتا ہے۔
اب جبکہ ہندوستان بھر میں کورونا کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے تو تلنگانہ اور خاص شہر حیدرآباد و سکندآباد کے عوام کو ماسک ،سماجی فاصلہ ، سنیٹائزر کا استعمال کرتے ہوئے نہ صرف خود کو انفرادی طور پر محفوظ رکھنا ہوگا بلکہ احتیاطی تدابیر سے لاک ڈاؤن اور رات کے کرفیو کے نفاذ کے خدشات کو بھی ختم کرنا ہوگا۔ اگر عوام احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کریں گے تو پھر آنے والے ہفتوں میں حیدرآباد کی سڑکیں اور بازار پھر ایک مرتبہ ویران ہوجائیں گے ۔
ڈاکٹر فرحت پٹھان