Thursday, April 24, 2025
Homesliderتلنگانہ کے نئے سکریٹریٹ کا ڈیزائن مسجد کی طرح نظر آرہا ہے:بی...

تلنگانہ کے نئے سکریٹریٹ کا ڈیزائن مسجد کی طرح نظر آرہا ہے:بی جے پی

- Advertisement -
- Advertisement -

  حیدرآباد: تلنگانہ بی جے پی یونٹ نے اپوزیشن پارٹی کے فلور لیڈرس یا اپوزیشن پارٹی کے صدورسے مشاورت کئے بغیر تلنگانہ کے وزیراعلی کے بڑھتے ہوئے یکطرفہ اہم فیصلوں پر شدید اعتراض کیا۔ترجمان اعلی بی جے پی کرشنا ساگر راو نے اپنے بیان میں کہا کہ بی جے پی گذشتہ روز ہوئے کابینہ کے اجلاس میں اپوزیشن کو بھروسہ میں لئے بغیر نئے سکریٹریٹ کی عمارت کے ڈیزائن کی یکطرفہ طورپر منظوری پر شدید اعتراض کرتی ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ پارلیمانی جمہوریت میں یہ روایت ہے کہ اہم فیصلے لیتے وقت اپوزیشن جماعتوں کو شامل کیاجائے جس کے دوررس نتائج نکل سکتے ہیں۔اس سے اپوزیشن جماعتوں کو عوام کی آواز پہنچانے اورحکومت کو مشورے دینے میں مدد مل سکتی ہے۔

بی جے پی کا یہ ماننا ہے کہ نئے سکریٹریٹ کا ڈیزائن نظام کے دور کے آرکیٹکچر سے مشابہت رکھتا ہے۔یہ ریاستی نظم ونسق کی عمارت سے کہیں بڑھ کر مسجد کی طرح نظر آرہا ہے۔ساگر نے کہا کہ بی جے پی کو تعجب ہے کہ وزیراعلی عصری سکریٹریٹ کی عمارت کے فن تعمیر  کے لئے غیر ملکی حکمران سے متاثر   500سالہ فن تعمیر کو کیوں اختیار کرنا چاہتے ہیں۔وزیراعلی سرکاری خزانہ کے 400 کروڑروپئے کو صرف کرتے ہوئے غیر ضروری سکریٹریٹ کی عمارت کی تکمیل کے لئے  اپنی شخصی سیاسی وراثت کو قائم رکھنا اور مسلمانوں کی خوشامد کرنا چاہتے ہیں۔بی جے پی نئے سکریٹریٹ کے ڈیزائن کو مسترد کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ متبادل ڈیزائن پر تبادلہ خیال کیاجائے۔