اسرائیل اورفلسطین کے درمیان جاری جنگ کے درمیان تلنگانہ سے کم از کم 100 مزدور تعمیراتی صنعت میں کام کرنے کے لیے تل ابیب پہنچے ہیں۔ بار بار میزائل انتباہات کے آوازیں سننے اور بم پناہ گاہوں کی طرف بھاگنے کی حقیقت کے باوجود، کارکن کافی تنخواہ اور مراعات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی ملازمتوں کے لیے پرعزم ہیں۔
چنائی، کارپینٹری اور دیگر تعمیراتی کاموں میں مصروف یہ مزدور، مفت رہائش اور کھانے کے ساتھ تقریباً 1.5 لاکھ روپے ماہانہ کی منافع بخش تنخواہ کے لئے جان کا خطرہ مول لینے کے لئے تیار ہیں۔ اگرچہ خطہ پرامن نہیں ہے، لیکن یہ موقع بہت سے لوگوں کے لیے ناقابل تلافی ثابت ہوا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تلنگانہ سے کارکنوں کی دوجماعتیں پہلے ہی تل ابیب پہنچ چکی ہیں، جلد ہی مزیدگروپس کی یہاں آمد متوقع ہیں۔
مانچیریال سے تعلق رکھنے والے 37 سالہ مستری رمیش گنگادھری جو 7 اکتوبر کو پہنچے تھے، نے تل ابیب میں صورتحال کو پرسکون قرار دیا۔ رمیش نے فون پرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا یہاں سب کچھ معمول کے مطابق لگتا ہے۔ اسرائیل نے اپنے لوگوں کی حفاظت کے لیے بنائے گئے مضبوط دفاعی نظام کی وجہ سے ہم محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایرپورٹ پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، انہوں نے مزید کہا، یہاں کے لوگ دوستانہ ہیں، اور ان میں ہندوستانیوں کے لیے خاص گرمجوشی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نکہت اور شاہین نے سرکاری ملازمت حاصل کرتے ہوئے مثال قائم کردی
نرمل کے ایک اور کارکن پی نریش نے حفاظتی خدشات کو دور کیا۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی طور پر یہ خطرناک لگ رہا تھا کیونکہ یکم اکتوبر کو ایران کی جانب سے تل ابیب کو نشانہ بنایا گیا تھا لیکن یہاں پہنچنے کے بعد ہم آرام محسوس کرتے ہیں۔
پچھلے سال 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کی طرف سے ہزاروں فلسطینی کارکنوں پر پابندی کے بعد ہندوستانی کارکنوں کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے جواب میں اسرائیل نے ہندوستان سے درخواست کی کہ وہ ہنر مند کارکن بھیجے، خاص طور پر تعمیراتی کاموں اور دیکھ بھال کے کردار کے لیے ہنر مند افراد کی مانگ کو پورا کیا جائے ۔ ہندوستانی حکومت نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ذریعے کارکنوں کی تعیناتی میں سہولت فراہم کر رہی ہے۔ اس سال کے شروع میں، ہریانہ اور اتر پردیش سے ایک جماعت اسرائیل بھیجی گئی تھی، جس میں اب تلنگانہ بھی شامل ہو گیا ہے۔
تلنگانہ اوورسیز مین پاور کمپنی (ٹام کام) ان کرداروں کے لیے کارکنوں کی فعال طور پر شناخت کر رہی ہے۔ ٹام کام کے ایک اہلکار نے کہا ہم اعداد و شمار مرتب کر رہے ہیں کہ کتنے کارکن اسرائیل کا سفر کریں، انہوں نے مزید کہا کہ تلنگانہ کے 900 سے زیادہ کارکنوں نے اس موقع میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
یہ کہانی تھرڈ پارٹی سنڈیکیٹڈ ذرائع سے لی گئی ہے ۔ راوی میڈیا اس کہانی کی کسی بھی نوعیت کی کوئی ذمہ داری قبول نہیں کرتا ہے ۔ راوی میڈیا مینجمنٹ وائی دیس نیوز ڈاٹ کام بغیر کسی اطلاع کے کہانی کے مواد کو تبدیل یا حذف کرسکتا ہے ۔۔۔