نئی دہلی۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں مارچ کرنے والے طلبہ پر پولیس کی موجودگی میں گولی چلانے والے واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کانگریس کے لیڈر انتخاب عالم نے دعوی کیا کہ یہ ایک مرکزی وزیر کے اشتعال انگیز بیان کا نتجہ ہے جس میں کھلا کھلم گولی مارنے کی بات کہہ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شاہین باغ خاتون مظاہرین اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں جاری مظاہرے کے بارے میں مسلسل بی جے پی اور اس کی حکومت اشتعال انگیزبیان دے رہی تھی اور مطاہرین کو مارنے پر اکسا رہی تھی۔ گزشتہ دنوں ایک مرکزی وزیر اسٹیج پر دیش کے غداروں کو جوتے مارو نعرے لگواتے رہے اور یہ نعرہ پولیس کی موجودگی میں لگا لیکن وزیر داخلہ امیت شاہ اس پر کوئی کارروائی نہیں کی بلکہ وہ اسی طرح راستے پر چلتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ اتنا زور سے بٹن دباؤکے کرنٹ شاہین باغ تک پہنچے ۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایک رکن پارلیمنٹ ایک گھنٹہ میں مظاہرہ ختم کرنے کی بات کر رہے تھے لیکن ان لوگوں کے خلاف اب تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے جس کا نتیجہ ہے کہ آج جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ایک نوجوان مظاہرین پر پولیس کی موجودگی میں گولی چلادی۔ انہوں نے سوال کیا کہ اتنی بڑی تعداد میں پولیس کی موجودگی کے باوجود کوئی گولی کیسے چلا سکتا ہے جب تک اس کے پیچھے کوئی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری ہندوستان میں یہ دن آگئے ہیں کہ حکومت کا وزیر گولی مارنے کے لئے کہہ رہا ہے ۔ عوام کس پر بھروسہ کرے ۔