Saturday, May 10, 2025
Homesliderجرمنی میں تعینات 11800 امریکی فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان

جرمنی میں تعینات 11800 امریکی فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان

- Advertisement -
- Advertisement -

نیویارک: امریکہ نے جرمنی میں تعینات اپنے 11800 فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا ہے۔یہ فوجی مشرقِ اوسط اور افریقہ میں امریکہ کی کارروائیوں میں حصہ لیتے ہیں۔

امریکہ کے محکمہ دفاع  پینٹاگان کے عہدے داروں  نے  کہا ہے آئندہ مہینوں میں تقریباً 64 سو فوجیوں کو جرمنی سے وطن واپس بلا لیا جائے گا اور 5400 کو یورپ کے دوسرے ممالک میں منتقل کردیا جائے گا۔

جرمنی سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کی روشنی میں کیا گیا ہے۔امریکی حکام نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط  پربتایا ہے کہ امریکی فوجیوں کا جرمنی سے آئندہ مہینوں میں انخلا کا آغاز ہوگا اور فضائی اور برّی افواج کو ان ممالک میں بھیجا جائے گا جہاں پہلے سے امریکی فوجی موجود ہیں۔ان میں بعض فوجیوں کو پولینڈ میں تعینات کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ ان فوجیوں کی یورپ میں کہیں اورتعیناتی اور امریکہ میں واپسی کے لیے اربوں ڈالر درکار ہوں گے کیونکہ ان کی اقامت گاہیں تعمیر کرنا پڑیں گی۔

امریکی صدر ٹرمپ کی اپنی سیاسی جماعت نے ان کے یورپ سے فوجیوں کو واپس بلانے کے اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ری پبلکن پارٹی کے ایوان نمایندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے بائیس ارکان نے صدر ٹرمپ کے نام ایک خط لکھا ہے۔اس میں انھوں نے کہا ہے کہ امریکی فوجیوں کی واپسی سے یورپ کا دفاع کمزور ہوگا اور اس سے روسی جارحیت اور موقع پرستوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

تاہم سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے ری پبلکن چیئرمین سینیٹر جیم انہوف نے اس منصوبے کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔انھیں اس کے بارے میں گذشتہ ہفتے تفصیلات فراہم گئی تھی اور انھوں نے اس کے بعد اس کو مناسب قراردیا تھا۔

تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ صدر منتخب ہونے میں ناکام رہتے ہیں تو اس منصوبہ پر نیا منتخب ہونے والا کوئی اور صدر عمل کرے گا یا نہیں۔صدر ٹرمپ نے گذشتہ ماہ جرمنی میں موجود تقریباً 36 ہزار فوجیوں کی تعداد میں کمی کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کی تعداد کم کرکے 25 ہزار تک کردی جائے گی۔واضح رہے کہ جرمنی میں امریکہ کے مجموعی طور پر 47 ہزار فوجی اور عوامی عہدیدار موجود ہیں۔ وہ مختلف فوجی مراکز ، ہیڈ کوارٹرز اور تنصیبات پر تعینات ہیں۔