جموں ۔ کورونا وائرس کی وجہ سے ساری دنیا میں لاک ڈاون اور وائرس سے متاثرہ افراد کو صحت مند دنیا سے الگ رکھنے کی خبریں تو عام بات بن چکی ہیں لیکن موروں کو قرنطینہ میں رکھا جانے لگا یہ خبر کچھ مختلف لگتی ہے لیکن یہ سچ ہے کہ جموں کشمیر میں موروں کو پکڑکر قرنطینہ میں رکھا جانے لگا ہے ۔تفصیلات کے بموجب جموں وکشمیر میں محکمہ وائلڈ لائف نے ضلع ادھم پور کے دندال نامی گاﺅں میں موروں کو پکڑکر قرنطینہ میں رکھنا شروع کر دیا ہے ۔یہ اقدام دندال میں چند روز قبل ایک مور اور ایک گھریلو پرندے کا ایوئین فلو ٹسٹ مثبت آنے کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے ۔
ادھم پور کے وائلڈ لائف رینج آفیسر راکیش شرما نے اس ضمن میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ دندال نامی اس گاﺅں کے ایک کلو میٹر کے علاقے میں موجود تمام موروں کو قرنطینہ میں رکھا جارہا ہے جبکہ گھریلو پرندوں کو ایس او پیز اورگائیڈ لائنز کے تحت نگرانی کی جارہی ہے ۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ چونکہ مور ہمارا قومی پرندہ ہے اس کے پیش نظر ان کو پکڑ کر قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔راکیش شرما نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پندرہ دن قبل ادھم پور کے دندال نامی گاﺅں میں کچھ گھریلو پرندوں اورایک مور کی موت واقع ہوئی۔ ہم نے مور کو معائنے کے لئے جموں بھیجا جہاں سے اسے جالندھر بھیجا گیا تھا۔ تین دن پہلے اس کی رپورٹ مثبت آئی۔ یہ تشویشناک معاملہ ہے ۔
عہدیدار نے مزید کہا کہ میں نے اپنی ٹیموں کو دندال روانہ کردیا ہے ۔ انہیں وہاں جتنے بھی مور ملیں گے ان کو الگ الگ قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔ جب تک نہ ان کی رپورٹ منفی نہیں آجاتی ہے تب تک ان کو قرنطینہ میں ہی رکھا جائے گا۔دوسری جانب چونکہ گھریلو پلوٹری پرندے کھانے کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں، ان کو ایس او پیز اورگائیڈ لائنز کے تحت احتیاط برتی جائے گی۔
راکیش شرما نے کہا کہ ہمارے ضلع میں7 جنوری کو بھی153 کوے مردہ حالت میں پائے گئے تھے جن کی بعد میں رپورٹ منفی آئی۔انہوں نے کہ کچھ کووں کو معائنوں کے لئے جموں بھیجا گیا تھا جبکہ باقی کو ایس او پیز اور گائیڈ لائنز کے تحت محفوظ طریقے سے ختم کردیا۔ جن کووں کو معائنوں کے لئے جموں بھیجا گیا تھا ان کی رپورٹ منفی آئی تھی۔