Monday, June 9, 2025
Homesliderجون میں مینوفیکچرنگ کے شعبے میں گراوٹ

جون میں مینوفیکچرنگ کے شعبے میں گراوٹ

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ ہندوستان میں کورونا وبا کی روک تھام کیلئے عائدسخت پابندیوں کے سبب جون میں مینوفیکچرنگ کے شعبے میں 11 ماہ کے دوران پہلی بار گراوٹ دیکھنے میں آئی۔آئی ایچ ایس مارکیٹ کے ذریعہ جاری کردہ مینوفیکچرنگ پرچیزنگ منیجرز انڈیکس (پی ایم آئی) جون میں گھٹ کر 48.1 رہ گیا۔ مئی میں یہ 50.8 پر رہاتھا ۔ انڈیکس کو 50 سے اوپر ہونا اضافہ اور اس سے نیچے رہنا گراوٹ کو ظاہر کرتا ہے ۔ جولائی 2020 کے بعد پہلی بار ملک کے مینوفیکچرنگ شعبہ میں گراوٹ آئی ہے ۔
آئی ایچ ایس مارکیت مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبے کے اعداد و شمار کو ہر ماہ جاری کرتا ہے ۔ آئی ایچ ایس مارکٹ اکنامکس کے اسوسی ایٹ ڈائریکٹر پالیانا ڈی لیما نے کہا ہندوستان میں کوویڈ 19 کے بحران کے گہرا اثر ہونے سے مینوفیکچرنگ سیکٹر نے معیشت پر منفی اثر ڈالا۔نئے آرڈرز ، پیداوار ، برآمدات اور ان پٹ خریداری میں اضافے کا سلسلہ جون میں رک گیا تھا۔ تاہم ، تمام معاملات میں کنٹریکشن کی شرح پہلے والے لاک ڈاؤن کے مقابلہ میں کم تھی۔
سرمایہ پر مبنی اشیاکے ذیلی زمرے کا سب سے زیادہ اثرجون میں ہوا۔ فروخت میں تیز گراوٹ کے سبب پیداوار میں زبردست گراوٹ آئی ہے ۔ اس شعبہ میں خرید کی سطح میں تیز کنٹریکشن دیکھنے میں آیا اور یہ واحد شعبہ تھا جہاں کمپنیوں نے تخفیف کی۔ مذکورہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگست 2020 میں شروع ہونے والی نئی طلب میں اضافے کا عمل جون 2021 میں ختم ہوا۔ بیرون ممالک میں بھی کوویڈ 19 پابندیوں کی وجہ سے بین الاقوامی طلب میں گراوٹ رہی تھی۔ دس ماہ کے دوران پہلی بار برآمدات کے نئے آرڈر میں کمی آئی ہے ۔
نئے آرڈرز کم ہونے ، کاروبار بند ہونے اور کوویڈ 19 کے بحران کی وجہ سے پیداوار میں کمی آئی ہے ۔ کمزور طلب اورکم پیداوار کی ضروریات کی وجہ سے کمپنیوں نے جون میں خام مال کی خریداری میں کمی کی۔ نتیجہ یہ نکلا کہ نصف سال گزر جانے کے باوجود تخفیف جاری ہے ۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے ملازمت میں گراوٹ معمولی تھی لیکن مسلسل 15 ویں مہینے میں یہ کمی دیکھی گئی۔