Monday, June 9, 2025
Homesliderجیل سے رہائی ،آرین خان کو میڈیا اور دوستوں سے دور رکھنے...

جیل سے رہائی ،آرین خان کو میڈیا اور دوستوں سے دور رکھنے کا سخت فیصلہ

- Advertisement -
- Advertisement -

ممبئی ۔اپنے بیٹے آرین  کو گھر واپس  لانے کے لیے تقریباً ایک ماہ کے انتظار کے بعد بالآخر وہ دن آ ہی گیا ہے جیسا کہ آرین خان کی جیل سے رہائی ہوگئی ہے ۔ شاہ رخ خان اور گوری خان کے بیٹے آرین خان کو جمعرات کو بمبئی ہائی کورٹ نے ضمانت دے دی ہے اور جمعہ کو تفصیلی حکم کے بعد وہ آرتھر روڈ جیل سے رہا کرنے کی کارروائی ہوئی ۔ جب کہ منت  (شاہ رخ خان کا گھر ) واپسی اور اس پر چھائی ہوئی اداسی اور اداسی کو ختم کرنے کا جشن اور خوشی کا وقت ہے جو پچھلے کچھ ہفتوں سے اس پر  اداسی چھائی ہوئی تھی ، وہیں کچھ ایسا بھی ہے جس کے بارے میں شاہ رخ اور گوری کو بہت مستعد ہونا پڑے گا۔

 ایسی رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ دونوں آرین کو 2-3 ماہ کے لیے عوامی محفلوں سے دور  کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اسے کسی بھی وقت باہر یا نائٹ آؤٹ اور دوستوں کے ساتھ پارٹیوں کی اجازت نہیں دینے کا منصوبہ  اور اس پر سخت نظر رکھنے کا ذہن بناچکے ہیں، لیکن اس سے بڑھ کر آرین خان کے بارے میں تین پہلو ہیں جن کے بارے میں شاہ رخ اور گوری بہت سختی کرنے والے ہیں۔ خاندان کے قریبی ذرائع کے مطابق شاہ رخ اور گوری آرین کو جیل سے باہر آنے اور گھر واپس آتے ہی تین چیزوں سے دور رکھنا چاہتے ہیں۔

سب سے پہلےوہ نہیں چاہتے کہ آرین کوئی میڈیا کوریج دیکھیں جو اس کے مقدمہ کے ارد گرد ہوا یا ہو رہا ہے۔ آرین  جو کچھ ہوا اس سے پہلے ہی ہلا ہوا  ہے اور جو کچھ تھا اور جو کچھ میڈیا میں اس کے بارے میں کہا اور لکھا جا رہا ہے اس کا نشانہ بننا اس سے  آرین دور رکھا جائے گا ۔ دوسراوہ اس کے دوست احباب  پر سخت نظر رکھنا چاہتے ہیں جن کے ساتھ بیٹے کا اٹھنا بیٹھنا ہے ۔ سوشل میڈیا پر اپنے دوستوں سے لے کر، ان لوگوں تک جن سے وہ اکثر ملتے ہیں یا فون کے ذریعے رابطے میں رہتے ہیں ان سب پر اب کڑی نظر رکھی  جائے گی ۔

شاہ رخ اور گوری اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کرنے جا رہے ہیں کہ آرین کسی ایسی  دوستوں کے ساتھ نہ رہے جو چھوٹی سے چھوٹی پریشانی کا باعث بنے۔ آخری لیکن  اہم یہ بھی ہے کہ آرین کو جلد ہی کسی بھی وقت عوامی محفل میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ یہ اس کے ارد گرد کسی بھی ہنگامہ آرائی سے بچنے اور اسے کسی بھی عجیب و غریب صورتحال، احمقانہ سوالات، فیصلوں سے دور رکھنے کے لیے ہے۔