نئی دہلی۔ انٹرکنیکٹ یو زِج چارج (آئی یو سی)کے سلسلے میں ٹیلی کام کمپنیوں کے درمیان پیدا ہونے والے ہنگامے میں صارفین بھی کود پڑے ہیں۔ انہوں نے اسے صارفین پر بوجھ قرار دیتے ہوئے ٹیلی کام ریگولیٹری سوسائٹی آف انڈیا (ٹرائی ) سے اسے جلد حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ مکیش امبانی کی ریلائنس جیو نے آئی سی یو مسئلے پر ٹرائی کے موقف کا حوالہ دیتے ہوئے دوسرے نیٹ ورک پرکال کرنے کے لیے چھ پیسے فی منٹ کا چارج لگانے کا اعلان کیا۔ کمپنی کے اعلان کے بعد جیو کے صارف اپنے اوپر پڑنے والے بوجھ کو دیکھتے ہوئے کمپنی کی کے خلاف اتر آئے ہیں اور ٹرائی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد ازجلد اس کا حل نکالے ۔
جیو کے صارفین نے اپنا مطالبہ ٹرائی تک پہنچانے کے لیے آن لائن عرضی کا راستہ اختیار کیا ہے ۔ تادم تحریر تقریباً 10 ہزار صارفین اس کی حمایت میں آ چکے ہیں۔ اپنی بات متعلقہ ادارے تک پہنچانے کے لیے آن لائن عرضی کاچلن مؤثر ڈھنگ سے کیا جاتا ہے ۔ جیو کے صارفین نے اپنا مطالبہ ٹرائی تک پہنچانے کے لیے آن لائن عرضی کا راستہ اختیار کیا ہے ۔
غورطلب ہے کہ ٹرائی 2011 سے ہی آئی سی یو کو ختم کرنے کی وکالت کرتا رہا لیکن جب اس کا وقت 31دسمبر2019 کے قریب آیا تو مشارتی دستاویزجاری کرکے اِس بند ہوچکے چیپٹرکو ایک بار پھر سے کھول دیا۔ ریگولیٹری بے یقینی کے درمیان ریلائنس جیوکا ماننا ہے کہ وہ آئی یو سی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والی کمپنی ہے ۔ آئی یو سی کے فری ہوجانے کی وجہ سے صارفین کے لیے اِن کَمِنگ اور آؤٹ گوئنگ کالنگ کے لیے فری ہوجائے گا۔
ریلائنس جیو نے کہا ہے کہ وہ فری کالنگ کی سہولت دیتی رہی ہے لیکن اس کے لیے اسے بڑی قیمت چکانی پڑتی ہے ۔ آئی یو سی کا نظم قدیم ہوچکا ہے اور دنیا کی زیادہ تر ٹیلی کام مارکیٹ زیروآئی یوسی کو اختیار کرتی ہیں۔ در اصل ایئرٹیل اور ووڈا فون۔آئیڈیا کا کم آمدنی والے طبقے کے صارفین کے لئے جو ٹیرف ہے اس میں کالنگ کی شرحیں انڈسٹری میں سب سے زیادہ بتائی جارہی ہیں۔ کچھ معاملوں میں تو یہ ڈیڑھ روپیے فی منٹ سے بھی زیادہ ہے ۔ ان کمپنیوں کے صارف بڑی تعداد میں 2 جی نیٹ ورک سے مربوط ہیں جو موبائل کا استعمال زیادہ ترکالنگ کے لیے ہی کرتے ہیں ۔
ریلائنس جیو نے کہا ہے کہ دونوں کمپنیوں کے 2 جی صارف پیسہ بچانے کے لیے جیو کے صارفین کو مسڈ کال دیتے ہیں اور جب جیو صارف دیگر آپریٹر کے صارف کو فون کرتا ہے تو جیو کو چھ پیسے فی منٹ چکانے پڑتے ہیں۔ جیو کا دعویٰ ہے کہ کمپنی پر تین سال کے اندر اس مد میں ساڑھے13 ہزارکروڑ روپیے کا بوجھ پڑ چکا ہے ۔ ریلائنس جیو نے مزید کہا کہ اگرآئی سی یو کو ٹرائی ختم کر دے تو وہ پہلے کی طرح ہر قسم کی کالنگ فری کر دے گا۔