ممبئی: مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے پیر کو نئی دہلی کی جواہرلال نہرو یونیورسٹی میں اتوار کے روز ہونے والے تشدد اور 26نومبر 2008 کو ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد انہ حملوں کے درمیان مماثلت پیدا کی تھی،جس نے 12سال قبل اسی طرح کا غم و غصہ بھڑ کایا تھا۔انہوں نے کہا کہ،حملہ آوروں کے چہرے کیوں ڈھانپے گئے تھے۔؟وہ کیوں روپوش تھے۔؟ اسے دیکھتے ہی مجھے 26/11کے ممبئی دہشت گردی کے واقعات یاد آئے۔وہ حملہ آور بز دل ہیں اور ملک کبھی بھی ان کے اقدامات کی حمایت نہیں کرے گا ”ادھو ٹھاکرے نے اس حملے کی شدید الفاظ میں مذ مت کی۔
انہوں نے کہا کہ ’جے این یو تشدد میں ملوث افراد کو بے نقاب کیا جانا چاہئے اور ان کے چہروں کو پورے ملک کو دکھانا چاہئے“۔ٹھاکرے نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے پر سیاست کئے بغیر جے این یو حملے کے جو نقاب پوش ہیں انہیں بے نقاب کرتے ہوئے انہیں سخت سزا دی جانی چاہئے۔میڈیا نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ نے انتباہ دیا کہ اگر مہاراشٹرمیں ایسی صورتحال پیدا کرنے کی کو شش کی گئی تو اسے بر داشت نہیں کیاجائے گا۔انہوں نے ریاست کے نوجوانوں کو یقین دلایا کہ وہ بالکل محفوظ ہیں“۔
ادھو ٹھاکرے نے گذشتہ ماہ اپنے پہلے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ”ملک کے نوجوان بموں کی مانند ہیں اور ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی جانی چاہئے،کیونکہ ان کا غصہ پھوٹ سکتا ہے۔انہوں نے نوجوانوں کو اپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں اور طلبہ کے ذہنوں میں خدشات ہیں۔انہیں اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں نے ملک کے مستقبل کی بنیاد رکھی ہے اوران کے سونچنے کا عمل اہم ہے۔”لیکن اگر وہ اپنے ہاسٹل میں بھی اپنے آپ کو محفوظ محسوس نہیں کرتے ہیں،تو یہ ملک کے لئے ایک داغ ہے“۔اس سے قبل،حکمراں مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) اتحاد کے اعلیٰ رہنماؤں اور وزراء نے جے این یو تشدد کی مذمت کی،جن میں،نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شرد پوار،ریاستی کانگریس کے صدر اور وزیر بالا صاحب تھو راٹ،شیو سینا کے وزیر آدتیہ ٹھاکرے،این سی پی کے وزیر نواب ملک،جیتیندر اودھ اور دیگر شامل ہیں۔