گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن(جی ایچ ایم سی)شہر کے اہم مقامات پر جدید ترین اسمارٹ پولس (ستون) نصب کرکے شہر کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے کے منصوبہ پر کاربند ہے، جس کا مقصد عوامی خدمات کو بہتر بنانا اورشہر کی سیکوریٹی کو بڑھانا ہے۔
پائلٹ پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر، تقریباً 100 اسمارٹ پولس کو اہم علاقوں بشمول سکریٹریٹ اور امیر پیٹ میں نصب کیا جائے گا۔ یہ اقدام جس سے عوامی تحفظ، مواصلات اور شہر کے انتظام کو بہتر بنانے کی توقع ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی ) موڈ میں شروع کی جائے گی۔
جی ایچ ایم سی کے ایک ذرائع کے مطابق، ہر اسمارٹ پول پر تقریباً 10 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔ اس پروجیکٹ کو بہت ساری خدمات فراہم کرنے کے لیے لاگو کیا جا رہا ہے، جس میں 360 ڈگری کوریج کے ساتھ سی سی ٹی وی کیمرے، پبلک ایڈریس سسٹم، وائی فائی اسپاٹس، ایل ای ڈی لائٹنگ، اور موسم کی پیش قیاسی کی خدمات شامل ہیں۔ ان خصوصیات کا مقصد ہنگامی ردعمل کے اوقات کو بڑھانا اور شہر کے مجموعی انتظام کو بہتر بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : حیدرآباد کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں نمایاں کمی، سیلز اور نئے پروجیکٹس میں گراوٹ
اسمارٹ ستون ریئل ٹائم نگرانی فراہم کریں گے اور لائیو فوٹیج کی نگرانی جی ایچ ایم سی کے کمانڈ کنٹرول سنٹر کے ذریعے کی جائے گی۔عہدیدار اس نظام کا استعمال مختلف شہری مسائل کو حل کرنے اور اپنی خدمات کو تیز کرنے کے لیے کریں گے۔
جی ایچ ایم سی کے ایک عہدیدار نے وضاحت کی، مثال کے طور پر، اگر کوڑا اٹھانے والی گاڑی کسی مخصوص علاقے کو چھوڑ دیتی ہے، تو کمانڈ کنٹرول ٹیم اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے فوری طور پر گاڑی آپریٹر سے رابطہ کرے گی۔علاوہ ازیں ، سی سی ٹی وی کیمرے گڑھوں اور بنیادی ڈھانچے کے دیگر مسائل کی نشاندہی کرنے میں مدد کریں گے، جس سے دیکھ بھال کے فوری جوابات مل سکیں گے۔
یہ اسمارٹ پول اقدام حیدرآباد کے لیے ایک اہم تکنیکی ترقی میں ایک سنگ میل ہوگا ، جس کا مقصد شہری زندگی کے معیار کو بڑھانا اور شہر کی خدمات کو بہتر بنانا ہے۔ اگر یہ تجربہ کامیاب ہوتا ہے، تو پائلٹ پروجیکٹ شہر کے دیگر علاقوں میں وسیع تر عمل درآمد کا باعث بن سکتا ہے۔
ان اسمارٹ ستونوں کی تنصیب جی ایچ ایم سی کے جدت کو اپنانے اور حیدرآباد کی بڑھتی ہوئی آبادی کے لیے
موثر، ٹیکنالوجی پر مبنی حل فراہم کرنے کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔
یہ کہانی تھرڈ پارٹی سنڈیکیٹڈ ذرائع سے لی گئی ہے ۔ راوی میڈیا اس کہانی کی کسی بھی نوعیت کی کوئی ذمہ داری قبول نہیں کرتا ہے ۔ راوی میڈیا مینجمنٹ وائی دیس نیوز ڈاٹ کام بغیر کسی اطلاع کے کہانی کے مواد کو تبدیل یا حذف کرسکتا ہے ۔۔۔