Tuesday, June 10, 2025
Homeٹرینڈنگحیدرآباد میں رئیل اسٹیٹ ترقی کی سمت گامزن ،عوام کی پلاٹس خریدنے...

حیدرآباد میں رئیل اسٹیٹ ترقی کی سمت گامزن ،عوام کی پلاٹس خریدنے میں دلچسپی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ ہر شخص  کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ اس کا اوراسکے بچوں کا مستقبل محفوظ اور خوشگوار ہو جس کےلئے وہ نہ صرف سخت محنت کرتا ہے بلکہ موثر اور ذہین انداز میں منصوبہ بندی بھی کرتاہے نیز اکثر دیکھا بھی جاتا ہے کہ لوگ تجارت میں سرمایہ کاری بھی کرتے ہیں تاکہ ہرگزرتے وقت کے ساتھ مشغول کردہ سرمایہ کاری کا بہتر فائدہ مل سکے یہ ہی وجہ ہے کہ حیدرآبادی عوام اور خاص کر جو لوگ بیرونی ممالک میں برسرخدمات ہے وہ زمینوں اور مکانات کی خریداری میں اپنی محنت کا پیسہ لگاتے ہیں ۔ جو لوگ مکانات اور اراضیات میں اپنا سرمایہ مشغول کرتے ہیں ان میں شاید صرف ایک فیصد ہی ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں جہاں سرمایہ کارکو فائدہ نہیں ہوتا کیونکہ اکثر سرمایہ کاروں کو فائدہ ہی ہوتا ہے یا پھرجوسرمایہ لگایا گیا ہے وہ اتنا تو حاصل ہوہی جاتا ہے جتنا لگایا گیا تھا۔

ان دنوں حیدرآباد کے رئیل اسٹیٹ کے لئے متعدد مثبت خبریں آرہی ہیں کیونکہ جہاں ہندوستان کے دیگر میٹروشہروں بنگلور، ممبئی ، دہلی ،کولکتہ اور چینائی کے علاوہ اہم مقامات کے رئیل اسٹیٹ کے کاروبار ملک میں معاشی سست روی سے ماند پڑے ہیں وہیں حیدرآباد میں رئیل اسٹیٹ کی یکے بعد دیگرے کئی ایک حوصلہ افزاءخبریں آرہی ہیں جس کے بعد عوام کی اراضیات اور مکانات کی خرید وفروخت میں دلچسپی بڑھنے کے علاوہ آئندہ چند برسوں کے لئے اپنا سرمایہ فائدہ مند اراضیات میں مشغول کرنے کی منصوبہ بندی کےلئے معلومات حاصل کرنے میں بھی بڑھی ہے۔

حیدرآباد میں رئیل اسٹیٹ کی مانگ کے اضافہ کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ رواں ماہ بنگلور سے تعلق رکھنے والی ایک معروف کمپنی پریسٹیج گروپ نے کتہ پیٹ میں ایک اراضی 200 کروڑ میں خریدی ہے تاکہ یہاں ہمہ مقصدی پراجکٹ شروع کیا جائے۔ ویسے تو حیدرآباد میں کئی ایسے مقامات ہیں جہاں اراضیات اور مکانات کی خرید وفروخت سونے کے نہیں ہیروں کی قیمت میں ہوتی ہیں جن میں خاص کر شاد نگر،کتہ پیٹ ، مہشورم ،گچی باولی اور دیگر مشہور علاقوں میں سنگاریڈی ، سدا سیو پیٹ اور یادگیری قابل ذکر ہیں۔

حیدرآباد کے رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے ضمن میں اہم تفصیلات کے حصول کے لئے میڈیا نمائندے نے معروف اور ملٹی نیشنل کمپنی بی بی جی بلڈنگ بلاک گروپ (آی ایس او9001-2008 جرمن ٹکنیکل سرٹیفیکشن ) کے نمائندے فیصل خان سے تفصیلات حاصل کی جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حیدرآبادی عوام کےلئے اس وقت شاد نگر قریبی مارکٹ ہے جہاں رئیل اسٹیٹ کے متعلق مثبت خبریںآرہی ہیں ۔

شاد نگر اہم کیوں؟

حیدرآباد کے مضافاتی علاقوں کی اراضیات کی قیمتوں میں ان دنوں اضافہ دیکھا جارہا ہے اس کی ایک اہم وجہ ان علاقوں میں کروڑہا روپﺅں کے سرکاری اور خانگی پراجیکٹس کا شروع ہونا یا پراجیکٹس کا منظور ہونا ہے اور ان میں شاد نگر ایک ایسا مقام ہے جو کہ دونوں شہروں کے عوام کےلئے اراضیات میں سرمایہ کاری کےلئے ایک اہم مارکٹ ثابت ہوسکتا ہے ۔

شاد نگر جہاں کئی ایک سرکاری اور خانگی پراجکٹس عنقریب حقیقیت کا روپ اختیارکرلیں گے جس کی وجہ سے یہاں کمپنوں کے علاوہ عام افراد کےلئے قیام وطعام کے انتظامات ضروری ہوجائیں گے۔شاد نگر میں ویسے تو سرکاری اور خانگی کئی ایک پراجکٹس شروع ہوچکے ہیں لیکن جب سے مونسپلٹی نے اسے اپنے حدود میں لیا ہے تب سے یہ اسپیشل ڈیولیمنٹ زون (ایس ڈی زیڈ) بن چکا ہے۔ شاد نگر مونسپلٹی کے ویب سائیٹ کے بموجب یہاں کی اراضیات کو بین الاقوامی کمپینوں کے پراجکٹس کے موافق بنانے کےلئے 2014 میں ہی کئی ایک بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا کام شروع کیا چکا تھا یہ ہی وجہ ہے کہ چند برسوں میں ہی یہاں جانسن اینڈ جانسن ، آمیزان ، ڈی ایل ایف ، ایشین پینٹس ، ایل وی پرساد آئی ہاسپٹل اور دیگر کئی ایک ملٹی نیشنل کمپنیوں کے مراکز قائم ہوچکے ہیں۔اسکے علاوہ حیدرآباد کا زو پارک بھی یہیں منتقل کیا جارہا ہے۔

شاد نگر رہائشی علاقہ ہونے ساتھ کیونکہ بین الاقوامی راستوں سے رابطہ قائم کرنے کےلئے شمس آباد ایرپورٹ سے قریب ہے اور میٹروریل کے ذریعہ حیدرآباد کے آئی ٹی ہب گچی باولی کے ساتھ دونوں شہروں کے دیگر سبھی علاقوں کو با آسانی جوڑتا ہے اس لئے یہاں رہائشی مکانات اور اراضیات میں سرمایہ کاری کو کافی اہمیت دی جارہی ہے۔ شاد نگر میں فی گز زمین کی قیمت 5 ہزار سے شروع ہوکر تقریبا 15 ہزار تک پہنچ چکی ہے اور ایک عام آدمی کو اس ترقی کرتے علاقے میں جہاں کم سے کم رہائشی پلاٹ جوکہ تقریباً 150 مربع گز پر محیط ہوتا ہے فراہم کیا جارہا جس کی قیمت 7.5 لاگھ روپئے ہورہی ہے ۔شاد نگر جہاں رہائشی علاقہ ہے تو اس سے صرف 12 کلو میٹرس کے فاصلہ پرکتور ہے جسے مکمل طور پر تجارتی اعتبار سے ترقی دی جارہی ہے جس کی وجہ سے بھی شاد نگر میں رہائشی اراضیات میں عوام کی دلچسپی بڑھی ہے ۔ یہ تمام اراضیات ڈی ٹی سی پی ( ڈائریکٹوریٹ آف ٹاو ¿ن اینڈ کنٹری پلاننگ) اور مونسپلٹی سے مسلمہ ہیں۔