حیدرآباد: کورونا وائرس کی وجہ سے عوام جو گھر سے باہر آنے میں ہچکچا رہے تھے وہ اب آہستہ آہستہ باہر آرہے ہیں اور حیدرآباد میں زندگی معمول کی سمت لوٹ چکی ہیں. حیدرآباد میں کئی چھوٹے اور بڑے کاروبار کو فروغ دینے میں مدد فراہم کررہے ہیں۔ کچھ ہفتوں سے شہر میں مالز خاص طور پر ہفتہ کے آخر میں ایام میں مزید پر ہجوم دیکھائی دے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں چھوٹی دکانیں بھی ہر روز کچھ نہ کچھ کاروبارکررہی ہیں۔
بہت سارے لوگوں کے بازاروں میں تجارت کےلئے واپس آنے سے ایسا لگتا ہے کہ حیدرآباد میں زندگی کے معمول کی سمت تیزی سے گامزن ہے ۔آئی ٹی پروفیشنل سید احمد خان نے کہا ہے کہ میں دیکھتا ہوں کہ لوگ ان دنوں بغیر کسی ہچکچاہٹ کے باہر آرہے ہیں۔ مالس میں عوام کا ہجوم ہنوز کم ہے لیکن سڑک کے کنارے اب زیادہ تر چھوٹی دکانیں کھلی ہوئی ہیں اور لوگ بھی وہاں جارہے ہیں۔ میرے خیال میں اس سے متعدد کاروبار کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
کھانے پینے کے کاروبار بھی آئی پی ایل کے سیزن کی وجہ سے تیزی آچکی ہے ۔ فوڈ ڈلیوری ایپس کو پہلے کے مقابلے کھانے کے لئے دراخواستیں زیادہ مل رہی ہیں۔سوئیگی کے ترجمان نے کہا ہے کہ یہ آئی پی ایل سیزن نہ صرف کھیل کے شائقین بلکہ دوستوں اور کنبے کے لئے بھی ایک بہترین وقت ہوتا ہے جو اپنے گھروں میں آرام سے میچ دیکھنے کے لئے بڑی تعداد میں جمع ہو رہے ہیں اور جب خاندان کے چند افراد یا دوستوں کا ایک گروپ جمع ہوتا ہے تو پھر کھانے کی بات ہوتی ہے لہذا کرکٹ کے اس سیزن میں آن لان کھانے کے آرڈرز میں اضافہ ہوچکاہے۔
سیزن اور حیدرآباد ہماری مضبوط منڈیوں میں سے ایک ہے ، خاص طور پر بریانی جیسے ہر وقت کے پسندیدہ ڈشوں میں شامل کیا جاتا ہے اس کے ساتھ آرڈرز میں اچھی خاصی تیزی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
اس کے علاوہ شہر کہ اہم جنکشنز پر ٹرافک جام بھی یہ گواہی دے رہی ہے کہ شہر حیدرآباد اپنی معمول کی زندگی کی طرف آچکاہے۔پنچہ گٹہ، گرین لینڈ،امیرپیٹ ،بیگم پیٹ ،پیراڈائیز،رانی گنج،حمایت نگر ،بشیر باغ، معظم جاہی مارکٹ ، نامپلی چوراستہ،عنبرپیٹ، کوٹھی،چاردگھاٹ ،افضل گنج،شاہ علی بنڈہ،بہادر پورہ ،مہدی پٹنم ،مانصاحب ٹینک ،لکڑی کا پل اسبملی کے روبرواور شہر کے دیگر اہم مقامات پر ٹرافک کا جام اب معمول کے مطابق ہوچکا ہے جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حیدرآباد میں کورونا بحران کے بعد زندگی معمول کی سمت لوٹ چکی ہے ۔