حیدرآباد: کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے سبزیوں کی قیمتیں جو پچھلے دو ماہ میں سستی ہو چکی ہیں اورحتی کہ موسم گرما کے اختتام کی طرف بھی آنے والے دنوں میں معمولی اور اضافہ رہا لیکن اب جبکہ شہر میں ہوٹلس اور ٹفن سنٹرس کھول گئے ہیں تو ترکاریوں کی قیمت میں بھی اضافہ کا امکان ہے۔
لاک ڈاؤن میں پیش کی جانے والی رعایت کے بعد سبزی خوروں ، تاجروں ، سبزیوں کے سوداگروں کو اندازہ ہے کہ سبزیوں کی مانگ میں اضافہ اور ہوگا جس کا قیمتوں میں اضافے کے طور پر اثر پڑے گا۔گزشتہ روز شہر کے بازاروں میں بیشتر سبزیوں کی قیمتیں سستی رہی جبکہ ٹماٹر 14 روپے کلو ، بھنڈی 25 روپے کلو ، ہری مرچ 31 روپے کلو ، پیاز 15 روپے کلو اور آلو 28 روپے کلو فروخت ہوا۔ ایک مہینہ پہلے یہ سبزیاں پڑوسی اضلاع سے بڑی آمد کے سبب بہت سستے داموں پر دستیاب تھیں۔
کسان قیمتوں کی صورتحال کی تھوڑی سی تبدیل کی توقع کر رہے ہیں۔ کاشتکاروں نے کہا ہے کہ محلے سے لے کر ریستوراں تک کھانے ، بازاروں سے روزانہ بڑی مقدار میں سبزی خریدتے ہیں اور بیشتر اشیاء کی طلب میں اضافہ ہوتا ہے۔ریتو بازار کے بیشتر کسانوں کا خیال ہے کہ اگرچہ ترکاریوں کا مطالبہ فوری طور پر بھاری نہیں ہوسکتا ہے کیونکہ باہر کھانے پینے والے افراد بھی احتیاط کریں گے لیکن پیر سے حالات بدلنے کے ساتھ ہی ترکاریوں کی مانگ میں چھوٹے پیمانے پر اضافہ ہوسکتا ہے۔
ایراگڈا ریتو بازار کے ایک کسان جے شینکر نے کہا کہ پچھلے دو مہینوں میں انہوں نے روزانہ کی بنیاد پر اپنے اسٹاک کو ختم کرنے کے لئے کم قیمت پر سبزیاں دی ہیں۔انہوں نے مزید کہا صورتحال بدلے جانے کا امکان ہے کیونکہ ہمیں ہوٹل مالکان سے سبزیوں کی بڑی مقدار کا آرڈر ملنا شروع ہوتا ہے۔