Monday, June 9, 2025
Homesliderحیدرآباد میں قتل کی وارداتوں کی بڑی وجہ ناجائز تعلقات

حیدرآباد میں قتل کی وارداتوں کی بڑی وجہ ناجائز تعلقات

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد:۔سوشل میڈیا کی آمد نے دنیا کو حقیقی معنوں میں ایک چھوٹی جگہ بنا دیا ہے جس میں زیادہ سے زیادہ لوگ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر ایک دوسرے سے جڑ رہے ہیں۔ جب کہ کچھ دوستی یا صحبت کے خواہاں ہیں، دوسروں کو ان کی ازدواجی حیثیت سے قطع نظر، رشتوں کی تلاش ہے۔ کچھ لوگوں کے لیے ایسی مہم جوئی مہنگی ثابت ہوتی ہے جس کی قیمت ان کی اپنی جان دے کر چکانی پڑتی ہے۔
پولیس کی تحقیقات کے مطابق شہر حیدرآباد میں آئے دن پیش آنے والے قتل کے زیادہ تر واقعات میں قتل کے پیچھے ناجائز تعلقات پائے گئے جبکہ دیگر محرکات پرانی دشمنی، بالادستی کے لیے لڑائی، انفرادی جھگڑے، محبت کے معاملات، جائیداد کے تنازعات وغیرہ بھی شامل ہیں۔ اسی طرح قتل کے بڑھتے واقعات کے بعد وزیر داخلہ کی ذاتی مداخلت ، پولیس کو سیکورٹی اور چوکسی بڑھانے کے باوجود گزشتہ 45 دنوں کے دوران جڑواں شہروں حیدرآباد اور سکندرآباد میں قتل کی 19 سے زیادہ وارداتیں ہوئیں۔ ان واقعات میں مجموعی طورپر 27 افراد سلاخوں کے پیچھے پہنچ گئے ہیں۔ ان میں مجرم اور ان کے ساتھی شامل ہیں۔
قتل صرف دو افراد کے درمیان خون خرابہ تک محدود نہیں ہیں۔ مختلف وجوہات کی بنا پر قریبی عزیز جائیداد کے تنازعات، مالی جھگڑوں اور محبتوں اور ناجائز تعلقات کی وجہ سے خاندان کے افراد کو ختم کررہے ہیں۔ 2,000 روپے کے تنازعہ میں سونو کے نام سے ایک شخص کا فریدواڑہ میں قتل کردیا گیا۔ ایک ٹیکسی ڈرائیور افسر نے ڈانسر کو قتل کردیا جس کے ساتھ اس کا لیو ان ریلیشن شپ تھا اور خاتون ڈانسر نے اس پر شادی کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔ پڑوس میں اپنے خلاف ہونے والے بدنیتی پرمبنی پروپیگنڈے کو برداشت کرنے سے قاصر، مونیکا کا اپنے شوہر مرلی دھرریڈی سے جھگڑا ہوا اور غصے میں آکر اس کا خاتمہ کردیا۔ شراب کے نشے میں دھت قادر نے تین افراد کو پتھر سے سر مارکر زخمی کردیا۔
معین آباد کی جوریہ بیگم نے اپنے عاشق کے ساتھ ناجائز تعلقات کی راہ میں رکاوٹ سمجھ کر چار دیگر افراد کے ساتھ مل کر شوہر عادل کو ختم کردیا۔ ایک اور مقدمہ میں اسی مقصد سے بیوی فردوس نے اپنے عاشق کے ساتھ مل کر شوہر کو قتل کردیا۔ کوٹی ریڈی نے اپنے پریمی ناگاچیتنیا کو بھی اس کے ساتھ شادی کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی وجہ سے قتل کردیا ہے۔ ایک اور واقعہ میں نندنی نے اپنے پریمی رام کمار کے ساتھ مل کر اپنی ماں یادما کو قتل کردیا کیونکہ اس نے اپنی ماں کو رام کمار کے ساتھ اسکے تعلقات میں رکاوٹ سمجھا۔
ہفتے کی رات پیش آنے والے ایک اور واقعہ میں ایک 32 سالہ محمد سہیل عرف عارف علی، جو موبائل فون فروخت کر کے روزی روٹی کماتا تھا ، اس کا تین موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے سرقلم کردیا، جنہوں نے اس پر کلہاڑی سے حملہ کیا۔ وہ فلک نما پولیس اسٹیشن کے تحت چندرائن گٹہ میں اپنے گھر کے سامنے اپنے موبائل فون پر بات کررہا تھا ۔ قتل کی وجہ جائیداد اور خاندانی تنازعہ بتایا گیا ہے۔