حیدرآباد۔ تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں ٹماٹر کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے اور اس کی اصل وجہ پیداوار میں اضافہ ہے ۔گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران باورچی خانہ کی اس اہم شئے ٹماٹر کی قیمت میں چارگنا کی کمی درج کی گئی اور اب ٹماٹر فی کیلو6 روپئے فروخت کیاجارہا ہے ۔
چند ماہ پہلے اس کی قیمت40 تا 50 روپئے فی کیلو ہوگئی تھی جبکہ لاک ڈاون کے دوران یہ 60 تا 80 روپئے بھی فروخت ہوا تھا ۔ٹماٹر کی قیمت میں کمی سے جہاں کسان فکر مند ہیں وہیں گھریلو خواتین مطمئین ہیں کیونکہ ٹماٹر اب ان کے بجٹ میں آرہا ہے ۔
کسانوں نے تلنگانہ کے اضلاع میں بڑے پیمانہ پر اس کی پیداوار کو قیمت میں کمی کی اہم وجہ قراردیا جس کے نتیجہ میں حیدرآباد کے ہر مارکٹ میں ٹماٹر کم قیمت پر دستیاب ہورہا ہے ۔ایک کسان نے کہاکہ مارچ کے اواخر تک ایسی ہی صورتحال کے برقرار رہنے کا امکان ہے ۔ریاست میں وقارآباد،شاہ میرپیٹ،گجویل،چیوڑلہ کے علاوہ رنگاریڈی اور محبوب نگر کے بعض علاقوں میں ٹماٹر کی پیداوار ہوتی ہے ۔ان تمام علاقوں میں اس کی زائد پیداوار ہوئی ہے ۔
مناسب پانی کی وجہ سے جاریہ سال کسانوں نے بڑے پیمانہ پر ٹماٹر کی کاشست کیجس کے نتیجہ میں اس کی قیمت میں گراوٹ ہوئی ہے ۔اس طرح کسانوں کو ان کی پیداوار پر نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے ۔ان کسانوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پیداوار کے لئے لگائی گئی قیمت بھی ان کو وصول نہیں ہورہی ہے ۔ حیدرآباد اور اس کے اطراف کی مارکٹس میں ٹماٹر کی قیمت میں گراوٹ کے نتیجہ میں کسان برادری پر اس کا منفی اثر دیکھا جارہا ہے ۔
مہدی پٹنم رعیتو بازار میں کسان فی کیلو ٹماٹر پانچ روپے کے حساب سے فروخت کر رہے ہیں۔ان کسانوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ انہیں ان کی پیداوار کی منتقلی کی قیمت بھی وصول نہیں ہورہی ہے ۔ان کسانوں نے قیمتوں میں اچانک کمی پر حیرت کا اظہار کیا ہے ۔ کسانوں نے الزام لگایا کہ درمیانی افراد اس قیمت میں اتارچڑھاو کے لئے ذمہ دار ہیں۔شہر حیدرآباد کی شمس آباد مارکٹ میں بھی ایسی ہی صورتحال پائی جاتی ہے جہاں اطراف کے مواضعات کے کسان کم قیمت پر ٹماٹر فروخت کررہے ہیں۔