حیدرآباد: نظام انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (نمس) نے ایک ارو تاریخ رقم کردی ہے جیسا کہ دواخانہ کوباس 8800 آر ٹی پی سی آر تشخیصی آلات نصب کرنے اور اسے استعمال کرنے والا جنوبی ہند کا پہلا دواخانہ ہونے کا اعزاز حاصل ہوگیاہے اور اس عصری مشین کے ذریعہ نمس اب یومیہ 3ہزار کوویڈ – 19 ٹسٹ لے سکتا ہے۔
عصری مشین کو نصب کرنے اور اسے پہلی مرتبہ استعمال کرنے کے آغازکے وقت یہاں وزیر صحت ایٹالہ راجندر نے تشخیصی لیبارٹری جس میں اس مشین کو نصب کیا گیا اس کے ساتھ کوباس 8800 کا افتتاح کیا۔ ریاستی حکومت نے نمس میں اعلی سطح کے لیب کے قیام کے لئے 6 کروڑ روپے کے قریب سرمایہ کاری کی ہے۔
روچے ڈائیگنوسٹک کے ذریعہ تیار کردہ کوباس 8800 آپریٹنگ لچک اور تیز ترین نتائج میں بہتری لانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔اس عصری مشین کی مدد سے 8 گھنٹوں میں 960 ٹسٹ اور انکے نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ کوڈ 19 تجزیہ کاروں کے علاوہ لیبارٹری جگر ، گردے اور دل کی پیوند کاری کے لئے ضروری پیچیدہ تشخیصی ٹسٹ کروانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ دواخانہ میں غیر کورونا مریضوں کی صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات اور ٹرانسپلانٹ کی سہولیات کو مزید 15 دن میں دوبارہ بحال کیا جائے گا۔
جو خدمات مالیکیولر تشخیصی لیب میں دستیاب ہوں گی ان میں آر ٹی پی سی آر ٹسٹ ، جدید مائکرواسکوپی ، فلو سائٹومیٹری ٹسٹ ، افیئرسس مشین سسٹم ، ڈی این اے سیکوینسنگ مشینیں ، ایلیسا ریڈرز ، سیل کلچر لیبز وغیرہ شامل ہیں۔
چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے واضح طور پر ہدایت دی ہے کہ کورونا مریضوں کو علاج کی ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔وزیر نے کہا ہے کہ ان کی حوصلہ افزائی کی وجہ سے ہم صرف اس لیبارٹری کے قیام کے لئے 6 کروڑ روپے کے قریب خرچ کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ ہم بہت جلد حیدرآباد نمس کے لئے آؤٹ پیشنٹ بلاک کی تعمیر کا کام شروع کردیں گے اور ساتھ ہی سرکاری دواخانوں میں درجہ چہارم ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا منصوبہ بھی تیار کریں گے۔
روچ ڈائیگنواسٹکس کے ایم ڈی ڈاکٹر شراون سبرامنیم نے کہا کہ کوباس 8800 وبائی امراض کے وقت یا اس سے آگے لیبارٹریوں کو درپیش تقریبا تمام چیلنجوں کا ازالہ کری گی ۔ انہوں نے کہا وہ آٹومیشن کی وجہ سے کم وقت ، ٹسٹنگ کی کارکردگی کو برقرار رکھنے اور لیب اہلکاروں کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لئے اہم ثابت ہوگا۔