حیدرآباد۔ راوں سال مانسون میں قسمت حیدرآباد اور اسکے اطراف کے علاقوں پر کافی مہربان ہے ، شہر میں تقریبا 24 فیصد زیادہ بارش ہوئی ہے۔ یہاں تک کہ منگل کو دیکھا کہ شہر میں کچھ دنوں کی مسلسل بارش کے بعد بارشوں کاسلسلہ ٹوٹا ہے ۔بارش کا سلسلہ رکنے کے بعد جہاں عوام نے راحت کی سانس لی ہے وہیں حکام کے چہروں پر بھی اطمینان دیکھائی دے رہا ہے کیونکہ ایک جانب بارش کا سلسلہ رکنے سے سیلابی حالت قابو میں آجائے گی تو دوسری جانب آبی ذخائر میں پانی کی بہتر مقدار موجود رہے گی جس سے پینے کے پانی کا مسئلہ درپیش نہیں رہے گا ۔ حکام نے زیادہ بارش کے ریکارڈ ہونے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس سال کا جنوب مغربی مانسون تلنگانہ اور خاص طور پر حیدرآباد پر زوردار رہا۔
محکمہ موسمیات کے حکام کے بموجب اب تک یکم جون سے 7 ستمبر تک حیدرآباد میں 24 فیصد اضافی بارش ہوئی ہے۔اگرچہ شہر کے تقریبا تمام علاقوں میں زیادہ بارش ہوئی ہے لیکن صرف حیدرآباد میں 24 فیصد زیادہ بارش ریکارڈ ہوئی ہے ۔ میریڈپلی کے رہائشیوں نے ان تین مہینوں میں سب سے زیادہ 46 فیصد اضافی بارش حاصل کی۔ اس علاقے میں سب سے زیادہ بارش 745.6 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ عام موسمی بارش 509.4 ملی میٹر ریکارڈ ہوتی ہے۔
کئی دیگر علاقوں بشمول مشیرآباد ، امیرپیٹ ، شیخ پیٹ ، آصف نگر اور تری ملگیری میں بھی 30 سے 40 فیصد تک اضافی بارش درج کی گئی ہے ۔تلنگانہ اسٹیٹ ڈویلپمنٹ پلاننگ سوسائٹی کے آٹومیٹک ویدراسٹیشنز (اے ڈبلیو ایس ) کے اعداد و شمار کے مطابق شہر میں اگلے دودنوں کے دوران کئی مقامات پرمتوسط سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔
یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہم ہے کہ شہر اور ریاست میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران مسلسل بارش ہورہی ہے جس کی وجہ سے محکمہ موسمیات نے کئی علاقوں میں ریڈ الرٹ جاری کررکھا ہے ۔شدید اور سلسلہ وار بارشوں کی وجہ سے حیدرآباد کے کئی علاقے زیر آب آچکے ہیں اور جبکہ نشیبی علاقوں میں سیلابی صورت حال سے عوام پریشان ہیں ۔