Monday, June 9, 2025
Homeٹرینڈنگحیدرآباد کے آخری نظام کے وارثین میں جائیداد سے متعلق لڑائی

حیدرآباد کے آخری نظام کے وارثین میں جائیداد سے متعلق لڑائی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: حیدرآباد کے آخری نظام کے وارثین میں سات دہائیوں قبل لندن کے بینک میں جمع کرکروائے گئے 35ملین پاؤنڈ رقم میں اپناحصہ حاصل کرنے کے لئے لڑائی جاری ہے۔بر طانیہ کی ہائی کورٹ نے 70سالہ پرانے تنازعہ میں دو اکٹوبر کو ہندوستان کے حق میں فیصلے کے ساتھ ہی،حیدرآباد،ریاست کے آخری حکمران،ساتویں نظام میر عثمان علی خان کے قانونی ورثہ کی طرف توجہ دی جارہی ہے،جس نے 1948میں ہندوستان سے رجوع کیا تھا۔

عدالتی فیصلے کے بعد آنے والی کچھ اطلاعات کے ساتھ یہ اشارہ دیا گیا ہے کہ یہ رقم شہزادہ مکرم جاہ بہادر، آٹھویں نظام اور ان کے چھوٹے بھائی مفخم جاہ کے پاس جائے گی،آصف جاہی کے آخری حکمران کی دیگر نسلیں بھی اپنے حصے کا دعوی ٰ کرنے کے لئے کمر بستہ ہیں۔

میر عثمان علی خان کے پوتے نواب نجف علی خان کے مطابق انہوں نے ہی پرانا ریکارڈ نکال کر اور مذاکرات کر کے بینک میں پھنسے پیسے کو نکالنے کی پہل کی تھی۔انہوں نے کہا ”اگر یہ دونوں پوتے ہی دعویدار ہیں،تو وہ 2013تک کیوں چپ بیٹھے رہے۔

نواب نجف علی خان نے کہا کہ وہ نظام اسٹیٹ اور ہندوستانی حکومت کے مابین مشترکہ طور پر اس کیس کا مقابلہ کرنے کے معاہدے کے حامی ہیں۔انہیں یقین دلایا گیا ہے کہ یہ رقم نظام کے تمام قانونی ورثاء میں تقسیم کی جائے گی۔

برطانیہ ہائی کورٹ نے 1948میں ہندوستان کے ساتھ حیدرآباد کے الحاق کے دوران نیٹ ویسٹ بینک ”پی ایل سی“ میں جمع فندز کے بارے میں پاکستان کے دعوے کو مسترد کر دیا۔تقسیم ہند کے بعد اور اس وقت کے حیدرآباد ریاست کا ہندوستان میں انضمام سے قبل،نطام کے وزیر خزانہ معین نواز جنگ نے لندن میں اس وقت کے پاکستان ہائی کمشنر،ایچ آئی کے نام پر 10,07,940پاؤنڈ اسٹر لنگ اور نائن شلنگ منتقل کر دی تھیں۔

پاکستان کے پاس برطانیہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کے لئے چار ہفتے ہیں۔نظام کی اولاد اگلے دس دن میں اس معاملے میں کچھ      کی توقع کرتی ہے۔

نجف علی خان نے کہا کہ اگر دونوں بھائی ہمارے حصہ سے انکار کر یں گے تو ہم عدالت جائیں گے۔ہم خاموش نہیں رہیں گے۔

نجف علی خان نے اس حیرت کا اظہار کیا کہ ”جب وہ پندرہ سال سے بینک میں پھنسے ہوئے پیسے کے لئے لڑرہے تھے توکسی نے کیوں اعتراض نہیں کیا۔خان نے دعویٰ کیا کہ ان کے دادا نے کبھی یہ نہیں بتایا کہ صرف مکرم جاہ اور مفخم جاہ ہی ان کے دو قانونی وارث ہیں۔نطام فیملی ویلفیر اسوسی ایشن کے صدر رہ چکے نجف علی خان نے کہا ”ان کے تمام بیٹے،پوتے اس کے وارث ہیں“۔

خان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اگر صرف مکرم جاہ اور اس کے بھائی ہی قانونی وارث ہوتے تو دوسروں کو نظام کے ذریعہ قائم مختلف ٹرسٹوں سے فوائد حاصل نی ہوتے۔